پاکستان چیلنجز سے نبرد آزما

کراچی میں ایک پرانےآستانےپرحملے،فائرنگ اورپرتشددواقعات کےدوران باپ بیٹی سمیت مزید11افرادجاں بحق اورمتعددزخمی ہوگئے.


Editorial February 10, 2014
فوٹو: فائل

کراچی میں ایک پرانے آستانے پر حملے، فائرنگ اور پرتشدد واقعات کے دوران باپ بیٹی سمیت مزید 11 افرادجاں بحق اور متعد دزخمی ہوگئے، طالبان نے اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، جب کہ رحیم یار خان کے نواحی علاقہ رکن پور میں گیس پائپ لائنیں دھماکے سے تباہ ہوگئیں، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور قریبی بستی کھمبڑہ کو لپیٹ میں لے لیا، ایک خاتون جاں بحق ہوگئی جب کہ 50 مویشی بھی ہلاک ہوگئے، پائپ لائنیں پھٹنے سے پنجاب کے متعدد شہروں کو گیس کی فراہمی معطل ہوگئی، ادھر ڈیرہ اسماعیل خان اور ضلع لکی مروت کے پہاڑی سلسلے میں بدنام زمانہ اشتہاریوں،ڈیرہ جیل سے فرار قیدی اور وزیرستان کے خطرناک افرادکی موجودگی کی اطلاع پر ڈی آئی جی ڈیرہ کی قیادت میں ڈیرہ اور لکی مروت پولیس نے بڑے پیمانے پرآپریشن کیا، جس میں بھاری ہتھیاروں کااستعمال کیا گیا، اس دوران ایلیٹ فورس کا اہلکار شہید جب کہ چار ڈاکو ہلاک، ایک اشتہاری اور ایک خاتون زخمی ہو گئی۔ کوہستان وڈیو اسکینڈل کی دوبارہ تحقیقات شروع ہوگئی ہے، جس میں 8 افراد ناحق قتل کیے گئے، تفتیش جاری ہے کہ لڑکیاں کب قتل ہوئیں اور کہان دفن کی گئیں۔ وطن عزیز سماجی امتحان،سیاسی آزمائش، اقتصادی چیلنجز، انصاف میں تاخیر اور جمہوری عمل کو لاحق خطرات کے کئی ایک طوفانوں سے نبرد آزما ہے۔

ایک طرف جمہوری و پارلیمانی نظام اور آزاد عدلیہ و میڈیا اس جدوجہد میں مصروف ہے کہ ملک میں سیاسی اور معاشی ترقی و عوام کی خوشحالی کے حکومتی وعدوں کی تکمیل کا راستہ جلد سے جلد ہموار ہو، ملکی معاشی صورتحال کو انحطاط سے روکنے اور سیاسی محاذ آرائی کے بجائے مصالحت اور افہام و تفہیم سے مسائل اور اختلافات کا حل تلاش کیا جائے۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ اس کے لیے سیاسی حکمت و تدبر پر مبنی ایک موثر سٹریٹجی وضع کرنے کی ضرورت ہے جس سے ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں پر واضح کیا جاسکے کہ ریاست بدامنی، انارکی اور لاقانونیت پر قابو پانے کی پوری طاقت رکھتی ہے اور کسی کو آئین سے ماورا سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ تاہم بدامنی کی مسلسل وارداتوں کی روک تھام کے لیے جس آہنی ارادے کی ضرورت ہے وہ سب کے سامنے آجانا چاہیے۔ قوم کو کسی بھی تذبذب، بے یقینی اور مزید آزمائش میں نہیں ڈالنا چاہیے، چاروں طرف آگ بھڑکانے کی جو کوششیں ہورہی ہیں ان پر جلد قابو پانا ہوگا۔ یاد رکھنا چاہیے کہ تساہل، عاقبت نااندیشی اور غلط فیصلوں سے جرائم پیشہ عناصر کو کھل کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔ ریاست اپنی طاقت اور مفاہمانہ فلسفہ کے درمیان رہتے ہوئے تاریخ ساز کردار ادا کرے تب ہی صورتحال میں کوئی نمایاں تبدیلی آسکتی ہے۔ جمہوری معاشروں کی بنیاد امن، انصاف، بھائی چارہ، سماجی و معاشی آسودگی اور عوام کے مابین تعاون و اشتراک اور محبت و یگانگت پر استوار ہوتی ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران قانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب اب تک کی جانے والی گرفتاریوں، مقابلوں اور ان میں جاں بحق ہونے والے افراد سمیت تمام امور سے متعلق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ رواں ہفتہ کراچی آپریشن کی آیندہ پالیسی پر سندھ حکومت کی مشاورت سے اہم فیصلے کیے جاسکتے ہیں، ان فیصلوں میں کراچی آپریشن پر بعض حلقوں کے تحفطات کو دور کرنے کے علاوہ مربوط نگرانی کا نظام اور مکمل امن کے لیے موثر حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔ کراچی میں امن کے قیام اور ماورائے قانون ہلاکتوں کی تحقیقات کا کام مکمل کرنے میں دیر نہ لگائی جائے اور ایم کیو ایم سمیت دیگر واقعات کے تمام متاثرین کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔ منی پاکستان کے تمام شراکت داروں کو مل بیٹھ کر جرائم اور بدامنی کی لہر کا سدباب کرنے کا سوچنا چاہیے، یہ سب کا مسئلہ ہے۔ ادھر بلوچستان میں بھی بدامنی کے یکے بعد دیگرے کئی واقعات ہوئے۔ جعفرآباد کے علاقے دودا ٹبہ میں مسلح افراد نے مقامی وڈیرے غازی خان مرہٹہ بگٹی کے گھر میں گھس کر اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد موقع پر ہلاک ہوگئے۔ حملہ آوروں اور امن لشکر فورس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا جس میں دو حملہ آور مارے گئے جب کہ امن لشکر فورس کا ایک اہلکار بھی جاں بحق ہوگیا۔ فرنٹیئرکور کے ترجمان کے مطابق جوابی کارروائی میں 6 حملہ آور ہلاک ہوئے جن سے بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرلیا گیا ہے۔

وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کی جانب سے اس طرح کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے اسے ناراض بلوچوںکی کارروائی قرار دے دیا جاتا ہے لیکن ہم دہشت گردوں کا پیچھا کرکے انھیں کیفرکردار تک پہنچائیں گے، جب کہ سبی کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے کراچی سے آنے والے کنٹینر پر اندھادھند فائرنگ کرکے ڈرائیور اور کلینر کو ہلاک کردیا اور کنٹینر کو آگ لگادی۔ علاوہ ازیں کوئٹہ کے قریب کچلاک سے ایک شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔ تشویش ناک اطلاع یہ بھی ہے کہ شمالی وزیرستان میں ڈرون طیاروں کی پروازوں کے باعث طالبان رہنماؤں اور حکومت سے مذاکرات کے لیے قائم رابطہ کار کمیٹی کے ارکان بار بار مذاکرات کے مقام تبدیل کرتے رہے۔ اس جانب بھی حکام کو توجہ مرکوز رکھنی چاہیے کہ بیرونی قوتین کے طفیل کچھ انہونی نہ ہوجائے۔ یہ خوش آیند امر ہے کہ حکومت کی جانب سے عسکریت پسندی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے فیڈرل ریپڈ ری ایکشن فورس کو موثر بنانے کی خاطر وزارت داخلہ کے پاس موجود ہیلی کاپٹروں کا بیڑا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے مگر ان ہیلی کاپٹروں کو استعمال کرنے سے پہلے امریکی سفارتخانے سے منظوری انسداد دہشت گردی آپریشن میں بڑی رکاوٹ بن گئی ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ اب حکومت کی طرف سے عسکریت پسندی سے نمٹنے کے لیے سریع الحرکت فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور جائے مقام پر اسے فوری طور پر پہنچنے میں مدد دینے کے لیے ان ہیلی کاپٹرز کے بیڑے کو استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا ہے، اب مسئلہ اگر ان کی اڑان اور انھیں استعمال کرنے کا ہے تو اس مسئلہ کا حل فوری تلاش کیا جائے۔

کیونکہ قومی سلامتی پالیسی کی پارلیمنٹ سے منظوری سے قبل اسے ایک اہم تبدیلی سمجھا جارہا ہے۔ نئے منظور شدہ انسداد دہشتگردی ایکٹ 2013 کے مطابق وزیراعظم نیکٹا بورڈ کے چیئرمین ہیں جب کہ یہ باڈی انتظامی طور پر وزارت داخلہ کے ماتحت ہے۔ نیکٹا میں تعینات ایک افسر کے مطابق وزیراعظم سیکریٹریٹ نے 7 فروری کو نیکٹا کو قومی سلامتی ڈویژن کے ماتحت کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ وقت کی للکار یہی ہے کہ امن امان کے قیام کے لیے سریع الحرکت فورس کے ساتھ ساتھ ایسی حکمت عملی بروئے کار لائی جائے کہ امن کا پیراہن قانون شکنی کے پتھراؤ سے مزید تار تار نہ ہو۔ حکمراں بدامنی کے سدباب کے لیے قومی مفاہمت کی کوششوں کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے جس حد تک جاسکتے ہیں ضرور جائیں مگر قوم کو جلد امن و مفاہمت کی خوشخبری دیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔