فواد چوہدری اور فرخ حبیب سے سی پی این ای وفد کی ملاقات ڈیجیٹل پالیسی کا خیرمقدم
سی پی این ای کے موجودہ ممبر پبلی کیشنز کو ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کے تحت بائی ڈیفالٹ رجسٹرڈ ہونا چاہیے، سی پی این ای
BOGOTA, COLOMBIA:
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب سے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفد نے ملاقات کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے سی پی این ای کے نومنتخب اراکین کو مبارکباد پیش کی۔ سی پی این ای کے وفد نے وفاقی وزیر اطلاعات کو اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم اور علاقائی اخبارات کو درپیش مسائل سمیت نئی ڈیجیٹل پالیسی کے بارے میں تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ سی پی این ای کے موجودہ ممبر پبلی کیشنز کو ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کے تحت بائی ڈیفالٹ رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔
اس پر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سی پی این ای کے ممبر پبلی کیشنز نئی ڈیجیٹل پالیسی کے تحت بائی ڈیفالٹ رجسٹرڈ ہوں گے۔ میڈیا کا کوئی ادارہ ٹرانسفارمیشن کی طرف جانا چاہے تو اس کی بھرپور معاونت کی جائے گی، وزارت اطلاعات کے افسران اور میڈیا اداروں کے درمیان روابط کو فروغ دیں گے۔
انہوں نے سی پی این ای کی کاوشوں کو بھرپور سراہتے ہوئے کہا کہ سی پی این ای پورے ملک کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ہے، صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے سی پی این ای کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ ریجنل پریس مضبوط ہونے کا فائدہ پاکستان کو ہوگا، علاقائی اخبارات کو مضبوط کرنے میں بھرپور مدد کریں گے۔ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد علاقائی اخبارات صوبائی سبجیکٹ ہے، وفاق سے پیسہ صوبوں کو منتقل ہوتا ہے، ریجنل اخبارات کو جو سہولیات ملنا چاہئیں وہ نہیں مل رہیں، اخبارات کو ڈیجیٹل کرنے کے لئے 10 لاکھ روپے تک قرض کی سہولت دیں گے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اخبارات کی ڈیجیٹلائزیشن میں تعاون کرے گی۔ خبریں پھیلانے کی ٹیکنالوجی بڑھنے کے ساتھ ساتھ علاقائی میڈیا کی اہمیت میں بھی اضافہ ہوا ہے، علاقائی میڈیا مقامی مسائل اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔2018ء میں جب وزیر اطلاعات بنا تو اس وقت اشتہارات کو ڈیجیٹلائز کرنے کے کام کا آغاز کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اشتہارات کے نظام میں شفافیت کو ممکن بنایا، پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کو پیپر لیس کرنے کا کام شروع کر دیا ہے، جلد پی آئی ڈی کو پیپر لیس کر دیا جائے گا۔ اس وقت اشتہارات کا مکمل نظام پیپر لیس ہے، تمام اشتہارت کو ڈیجیٹلائز کر دیا ہے، ریلیز آرڈر میں تاخیر جیسے مسائل بھی حل کر دیئے گئے ہیں، پی آئی ڈی کو اے جی پی آر سے براہ راست منسلک کرنے سے ادائیگیوں میں مزید آسانیاں پیدا ہوں گی۔ اپریل 2020ء تک اشتہارات کی مد میں ادائیگیاں تاخیر کا شکار نہیں ہوئیں، 2018ء کے بعد سے تمام ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔ کلائنٹس کی ادائیگیوں کے حوالے سے کچھ مسائل موجود ہیں، ان پر اپنے کلائنٹس سے بات کریں گے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2021منظور کروایا۔ حکومت ورکنگ جرنلسٹس کے پیچھے کھڑی ہے۔
اس موقع پر وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ صوبوں کے اندر ڈی جی پی آر کام کر رہے ہیں، صوبوں میں بھی 85/15 کا فارمولہ لاگو کرنے کے حوالے سے بات کریں گے، نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی سے شفافیت کو فروغ ملے گا۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے سی پی این ای کے وفد کے مسائل توجہ سے سنے اور ان کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
سی پی این ای کے وفد میں صدر کاظم خان، سینئر نائب صدر ایاز خان، سیکریٹری جنرل عامر محمود، ڈپٹی سیکریٹری جنرل یوسف نظامی، نائب صدر اسلام آباد سردار خان نیازی، جوائنٹ سیکریٹری (اسلام آباد)، شکیل احمد ترابی، جوائنٹ سیکریٹری (پنجاب)تنویر شوکت، نائب صدر (خیبر پختونخوا)ڈاکٹر حافظ ثنااللہ خان، جوائنٹ سیکریٹری (خیبر پختونخوا)طاہر فاروق، جوائنٹ سیکریٹری (سندھ)غلام نبی خان چانڈیو سمیت دیگر ارکان شامل تھے جبکہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر سہیل علی خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب سے کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفد نے ملاقات کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے سی پی این ای کے نومنتخب اراکین کو مبارکباد پیش کی۔ سی پی این ای کے وفد نے وفاقی وزیر اطلاعات کو اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم اور علاقائی اخبارات کو درپیش مسائل سمیت نئی ڈیجیٹل پالیسی کے بارے میں تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ سی پی این ای کے موجودہ ممبر پبلی کیشنز کو ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کے تحت بائی ڈیفالٹ رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔
اس پر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سی پی این ای کے ممبر پبلی کیشنز نئی ڈیجیٹل پالیسی کے تحت بائی ڈیفالٹ رجسٹرڈ ہوں گے۔ میڈیا کا کوئی ادارہ ٹرانسفارمیشن کی طرف جانا چاہے تو اس کی بھرپور معاونت کی جائے گی، وزارت اطلاعات کے افسران اور میڈیا اداروں کے درمیان روابط کو فروغ دیں گے۔
انہوں نے سی پی این ای کی کاوشوں کو بھرپور سراہتے ہوئے کہا کہ سی پی این ای پورے ملک کے صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ہے، صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے سی پی این ای کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ ریجنل پریس مضبوط ہونے کا فائدہ پاکستان کو ہوگا، علاقائی اخبارات کو مضبوط کرنے میں بھرپور مدد کریں گے۔ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد علاقائی اخبارات صوبائی سبجیکٹ ہے، وفاق سے پیسہ صوبوں کو منتقل ہوتا ہے، ریجنل اخبارات کو جو سہولیات ملنا چاہئیں وہ نہیں مل رہیں، اخبارات کو ڈیجیٹل کرنے کے لئے 10 لاکھ روپے تک قرض کی سہولت دیں گے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اخبارات کی ڈیجیٹلائزیشن میں تعاون کرے گی۔ خبریں پھیلانے کی ٹیکنالوجی بڑھنے کے ساتھ ساتھ علاقائی میڈیا کی اہمیت میں بھی اضافہ ہوا ہے، علاقائی میڈیا مقامی مسائل اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔2018ء میں جب وزیر اطلاعات بنا تو اس وقت اشتہارات کو ڈیجیٹلائز کرنے کے کام کا آغاز کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اشتہارات کے نظام میں شفافیت کو ممکن بنایا، پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کو پیپر لیس کرنے کا کام شروع کر دیا ہے، جلد پی آئی ڈی کو پیپر لیس کر دیا جائے گا۔ اس وقت اشتہارات کا مکمل نظام پیپر لیس ہے، تمام اشتہارت کو ڈیجیٹلائز کر دیا ہے، ریلیز آرڈر میں تاخیر جیسے مسائل بھی حل کر دیئے گئے ہیں، پی آئی ڈی کو اے جی پی آر سے براہ راست منسلک کرنے سے ادائیگیوں میں مزید آسانیاں پیدا ہوں گی۔ اپریل 2020ء تک اشتہارات کی مد میں ادائیگیاں تاخیر کا شکار نہیں ہوئیں، 2018ء کے بعد سے تمام ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔ کلائنٹس کی ادائیگیوں کے حوالے سے کچھ مسائل موجود ہیں، ان پر اپنے کلائنٹس سے بات کریں گے۔ تحریک انصاف کی حکومت نے صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز ایکٹ 2021منظور کروایا۔ حکومت ورکنگ جرنلسٹس کے پیچھے کھڑی ہے۔
اس موقع پر وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ صوبوں کے اندر ڈی جی پی آر کام کر رہے ہیں، صوبوں میں بھی 85/15 کا فارمولہ لاگو کرنے کے حوالے سے بات کریں گے، نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی سے شفافیت کو فروغ ملے گا۔
ملاقات کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے سی پی این ای کے وفد کے مسائل توجہ سے سنے اور ان کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
سی پی این ای کے وفد میں صدر کاظم خان، سینئر نائب صدر ایاز خان، سیکریٹری جنرل عامر محمود، ڈپٹی سیکریٹری جنرل یوسف نظامی، نائب صدر اسلام آباد سردار خان نیازی، جوائنٹ سیکریٹری (اسلام آباد)، شکیل احمد ترابی، جوائنٹ سیکریٹری (پنجاب)تنویر شوکت، نائب صدر (خیبر پختونخوا)ڈاکٹر حافظ ثنااللہ خان، جوائنٹ سیکریٹری (خیبر پختونخوا)طاہر فاروق، جوائنٹ سیکریٹری (سندھ)غلام نبی خان چانڈیو سمیت دیگر ارکان شامل تھے جبکہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر سہیل علی خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔