ویسٹ انڈیز ٹیم کورونا اپنے ساتھ پاکستان لائی قائم مقام سی ای او پی سی بی
ٹی ٹونٹی کا آخری میچ کھیلنے کے لیے رضا مند ہونے پر ویسٹ انڈیز کے شکر گزار ہیں، سلمان نصیر
RAWALPINDI:
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور قائم مقام سی سی او سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کورونا وائرس اپنے ساتھ پاکستان لائی۔
ون ڈے سیریز کے التوا کے اعلان کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان نصیر نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے مشکل رہے، ابتدا میں 3 کھلاڑیوں کے بعد مزید 3 کھلاڑیوں کا کورونا میں مبتلا ہو جانا افسوسناک رہا جس کے بعد بدقسمتی سے ون ڈے سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔
سلمان نصیر نے کہا کہ کورونا کے بعد مہمان ٹیم کے اپنے کھلاڑیوں کی تعداد کم ہو جانے اور خوف کی وجہ سے تحفظات تھے، ویسٹ انڈیز بورڈ کی درخواست پر التوا کا فیصلہ کیا گیا، اب جون 22 کے لیے ون ڈے سیریز کو ری شیڈول کیا گیا ہے، ٹی ٹونٹی کا آخری میچ کھیلنے کے لیے رضا مند ہونے پر ویسٹ انڈیز کے شکر گزار ہیں، قوی امکان ہے کہ پاکستان آتے ہوئے دورانِ سفر مہمان کھلاڑی کورونا میں مبتلا ہوئے۔
پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ون ڈے سیریز کے لیے ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی ذہنی طور پر تیار نہ تھے، کوشش ہوگی کہ ری شیڈول سیریز پاکستان ہی میں ہو، کورونا ایک حقیقت ہے، اسے تسلیم کرنا ہوگا، 14 دن کا قرنطینہ رکھنا ناممکن ہے، سیریز ملتوی ہونے سے مالی نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے، دوران سیریز کورونا پروٹوکولز کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم شیڈول کے مطابق پاکستان کا دورہ کرے گی، آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے سیکورٹی وفد نے انتظامات پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے، ٹکٹوں کی رقم کی واپسی کے حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں، کوویڈ19 کا شکار چھ ویسٹ انڈین کرکٹرز اور تین آفیشلز کو پاکستان ہی میں اپنی دس روزہ آئسو لیشن مکمل کرنا ہوگی، تیسرے ٹی ٹونٹی کے انعقاد سے پاکستانی کھلاڑیوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کا امکان نہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور قائم مقام سی سی او سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کورونا وائرس اپنے ساتھ پاکستان لائی۔
ون ڈے سیریز کے التوا کے اعلان کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان نصیر نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے مشکل رہے، ابتدا میں 3 کھلاڑیوں کے بعد مزید 3 کھلاڑیوں کا کورونا میں مبتلا ہو جانا افسوسناک رہا جس کے بعد بدقسمتی سے ون ڈے سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔
سلمان نصیر نے کہا کہ کورونا کے بعد مہمان ٹیم کے اپنے کھلاڑیوں کی تعداد کم ہو جانے اور خوف کی وجہ سے تحفظات تھے، ویسٹ انڈیز بورڈ کی درخواست پر التوا کا فیصلہ کیا گیا، اب جون 22 کے لیے ون ڈے سیریز کو ری شیڈول کیا گیا ہے، ٹی ٹونٹی کا آخری میچ کھیلنے کے لیے رضا مند ہونے پر ویسٹ انڈیز کے شکر گزار ہیں، قوی امکان ہے کہ پاکستان آتے ہوئے دورانِ سفر مہمان کھلاڑی کورونا میں مبتلا ہوئے۔
پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ون ڈے سیریز کے لیے ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی ذہنی طور پر تیار نہ تھے، کوشش ہوگی کہ ری شیڈول سیریز پاکستان ہی میں ہو، کورونا ایک حقیقت ہے، اسے تسلیم کرنا ہوگا، 14 دن کا قرنطینہ رکھنا ناممکن ہے، سیریز ملتوی ہونے سے مالی نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے، دوران سیریز کورونا پروٹوکولز کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم شیڈول کے مطابق پاکستان کا دورہ کرے گی، آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے سیکورٹی وفد نے انتظامات پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے، ٹکٹوں کی رقم کی واپسی کے حوالے سے اقدامات کیے جارہے ہیں، کوویڈ19 کا شکار چھ ویسٹ انڈین کرکٹرز اور تین آفیشلز کو پاکستان ہی میں اپنی دس روزہ آئسو لیشن مکمل کرنا ہوگی، تیسرے ٹی ٹونٹی کے انعقاد سے پاکستانی کھلاڑیوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کا امکان نہیں۔