منگھوپیر عمارت سے ماں اور کمسن بیٹی پراسرار طور پر گر کر جاں بحق
صائمہ عربین ولاز میں واقعہ پیش آیا، متوفیہ کے والد نے شک کا اظہار کیا کہ بیٹی اور نواسی کو قتل کیا گیا ہے،سہائے عزیز
FAISALABAD:
منگھوپیر کے علاقے صائمہ عربین ولاز میں رہائشی عمارت کی تیسری منزل سے پراسرار طور پر گر کر ماں اور کمسن بیٹی جاں بحق ہوگئی۔
واقعہ کے بعد علاقے میں خوف پھیل گیا، ایس ایس پی ویسٹ سہائے عزیز نے بتایا کہ خاتون کی شناخت 30 سالہ مدیحہ اور بیٹی کی شناخت 3 سالہ ایمان کے نام سے کی گئی ہے تاہم فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ واقعہ خودکشی ہے یا پھر کوئی اور معاملہ جبکہ متوفیہ کے والد نے شک کا اظہار کیا ہے کہ میری بیٹی اور نواسی کو مبینہ طور پر اس کے شوہر نے نیچے پھینک کر قتل کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ مبینہ طور پر خاتون نے پہلے بیٹی کو تیسری منزل کے فلیٹ کی بالکونی سے نیچے پھینکا اور پھر خود بھی چھلانگ لگا دی،انھوں نے بتایا کہ واقعہ سے متعلق فوری طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ، فارنسک ماہرین کی ٹیم متوفیہ کے فلیٹ سے شواہد حاصل کر رہی ہے جبکہ فلیٹ کے مکینوں نے بتایا کہ میاں بیوی میں جھگڑا رہتا تھا تاہم وہ مزید کچھ بتانے سے گریز کر رہے ہیں۔
متوفیہ کا شوہر فرحان آفریدی منظر عام سے غائب ہے اور اس کا موبائل فون مسلسل بند مل رہا ہے ،ایس ایچ او منگھوپیر لیاقت کا کہنا ہے کہ متوفیہ مدیحہ کی یہ چوتھی شادی تھی اور اس سے قبل وہ 3 شوہروں سے طلاق لے چکی ہے جبکہ فرحان آفریدی کی یہ پہلی شادی بتائی جاتی ہے جو 3 ماہ قبل ہوئی تھی جبکہ جاں بحق ہونے والی کمسن بچی ایمان متوفیہ کے تیسرے شوہر کی بیٹی تھی ، انھوں نے بتایا کہ متوفیہ کے والد شفیق نے جو الزام عائد کیا ہے اس کی بنا پر شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دی گئی۔
منگھوپیر کے علاقے صائمہ عربین ولاز میں رہائشی عمارت کی تیسری منزل سے پراسرار طور پر گر کر ماں اور کمسن بیٹی جاں بحق ہوگئی۔
واقعہ کے بعد علاقے میں خوف پھیل گیا، ایس ایس پی ویسٹ سہائے عزیز نے بتایا کہ خاتون کی شناخت 30 سالہ مدیحہ اور بیٹی کی شناخت 3 سالہ ایمان کے نام سے کی گئی ہے تاہم فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ واقعہ خودکشی ہے یا پھر کوئی اور معاملہ جبکہ متوفیہ کے والد نے شک کا اظہار کیا ہے کہ میری بیٹی اور نواسی کو مبینہ طور پر اس کے شوہر نے نیچے پھینک کر قتل کیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ مبینہ طور پر خاتون نے پہلے بیٹی کو تیسری منزل کے فلیٹ کی بالکونی سے نیچے پھینکا اور پھر خود بھی چھلانگ لگا دی،انھوں نے بتایا کہ واقعہ سے متعلق فوری طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ، فارنسک ماہرین کی ٹیم متوفیہ کے فلیٹ سے شواہد حاصل کر رہی ہے جبکہ فلیٹ کے مکینوں نے بتایا کہ میاں بیوی میں جھگڑا رہتا تھا تاہم وہ مزید کچھ بتانے سے گریز کر رہے ہیں۔
متوفیہ کا شوہر فرحان آفریدی منظر عام سے غائب ہے اور اس کا موبائل فون مسلسل بند مل رہا ہے ،ایس ایچ او منگھوپیر لیاقت کا کہنا ہے کہ متوفیہ مدیحہ کی یہ چوتھی شادی تھی اور اس سے قبل وہ 3 شوہروں سے طلاق لے چکی ہے جبکہ فرحان آفریدی کی یہ پہلی شادی بتائی جاتی ہے جو 3 ماہ قبل ہوئی تھی جبکہ جاں بحق ہونے والی کمسن بچی ایمان متوفیہ کے تیسرے شوہر کی بیٹی تھی ، انھوں نے بتایا کہ متوفیہ کے والد شفیق نے جو الزام عائد کیا ہے اس کی بنا پر شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دی گئی۔