ایل این جی درآمدرکوانے کیلیے آئل مافیا ایک بار پھر سرگرم

منصوبہ متنازعہ بنانے کیلیے بولی دہندہ کمپنی کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کردیا،وزارت پٹرولیم نے بے بنیاد قراردیدیا

منصوبہ متنازعہ بنانے کیلیے بولی دہندہ کمپنی کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کردیا،وزارت پٹرولیم نے بے بنیاد قراردیدیا۔فوٹو:فائل

وفاقی حکومت نے سال 2014 کے آخر تک ملک میں ٹولنگ فیس کی بنیاد پر ایل این جی درآمد کے لیے کامیاب قرار پانیوالی بولی دہندہ کمپنی کو دیدیا ہے۔

جبکہ دوسری طرف مفاد عناصر پر مبنی آئل مافیا ایل این جی کی درآمد رکوانے کے لیے ایک مرتبہ پھر سرگرم عمل ہوگیا ہے اور ایل این جی درآمد کرنے کے منصوبے کو متنازعہ بنانے کے لیے انجنئیر نگ اور پروکیورمنٹ کنٹریکٹر کے طورپر اس منصوبے میں شامل ہونے والی چین کی بین الاقوامی کمپنی چائنہ ہاربر انجنئیر نگ کمپنی کے عالمی بینک سے بلیک لسٹ ہونیکا پراپیگنڈہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ وزارت پٹرولیم حکام کا کہنا ہے کہ یہ پراپیگنڈہ بالکل غلط اور بے بنیاد ہے کیونکہ عالمی بینک کی طرف سے چائنہ ہاربر انجیئرنگ کمپنی کوکبھی بھی بلیک لسٹ نہیں کیا بلکہ اس کے گروپ کی ایک کمپنی چائنہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن پر صرف روڈ اور پلوں کے ٹھیکوں کی لیے 2009 سے 2017تک پابندی لگائی ہے۔

ذرائع کے مطابق اینگرو ٹرمینلز نے اس منصوبے کی لیے چین کی بین الاقوامی کمپنی چائنہ ہاربر انجنئیر نگ کمپنی کو بطورانجنئیر نگ اور پروکیورمنٹ کنٹریکٹر کے طورپر اس منصوبے میں شامل کیا ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ ایل این جی کی درآمد کی لیے سوئی سدرن گیس کمپنی اور اینگرو ٹرمینلز کے درمیان ہونے والا معاہدہ ملک میں گیس کے بحران پر قابو پانے کی لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ سوئی سدرن گیس کمپنی اور اینگرو ٹرمینلز کے معاہدے کے مطابق اینگر وٹرمینلز پورٹ قاسم پر موجود اپنے ٹرمینل پر ایل این جی ہینڈلنگ انفرااسٹرکچر تعمیر کرے گی اور ابتدائی طورپر 200ملین کیوبک فٹ گیس روزانہ درآمدکی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں گیس کی درآمد تقریباً 400ملین کیوبک فٹ روزانہ پر لے جائی جائے گی۔




ذرائع نے بتایاکہ حکومت نے گیس کی درآمد کیلیے 0.66ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یوٹولنگ فیس کا معاہدہ کرکے طویل المدتی معیاد میں کروڑوں ڈالر کی بچت کی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ پاکستان جیسے ملک میں جہاں اگلے 10سال میں گیس کی پیداوارمیں 30فیصد کمی جبکہ ڈیمانڈ 70فیصد بڑھنے کا امکان ہے جوکہ بڑھ کر 8.5ارب کیوبک فٹ ہوجائے گی لہٰذا گیس کے متبادل ذرائع تلاش کرکے ان پر فوری عمل کرنا پاکستان کی بقا کی لیے نہایت اہم ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ ملک میں گیس کے بحران سے ایسے عناصر فائدہ اٹھاتے رہے ہیں جوکہ تیل کی درآمدسے بڑے پیمانے پر مستفید ہورہے ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ اینگرو ٹرمینلز کو ایل این جی درآمد کا ٹھیکہ اس کی تکنیکی مہارت اور ملک میں واحد بلک لیکویڈ ٹرمینل کو چلانے کے تجربے کی بنیاد پر بھی دیاگیا ہے جس کے ذریعے سالانہ 3.5ملین ٹن لیکویڈ بلک کارگو ہینڈل کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ اینگرو ٹرمینلز نے اس منصوبے کی لیے چین کی بین الاقوامی کمپنی چائنہ ہاربر انجنئیر نگ کمپنی کو بطورانجنئیر نگ اور پروکیورمنٹ کنٹریکٹر کے طورپر اس منصوبے میں شامل کیا ہے۔
Load Next Story