کراچی میں اغوا برائے تاوان میں اعلیٰ تعلیم یافتہ سرکاری اہلکار ملوث

گلشن معمار سے اغوا کیے گئے نوجوان کے کیس میں مزید اہم پیش رفت

گلشن معمار سے اغوا کیے گئے نوجوان کے کیس میں مزید اہم پیش رفت

NEW DELHI:
گلشن معمار سے اغوا کیے گئے نوجوان کے کیس میں مزید اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔

گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا کہ انھوں نے کچھ عرصہ قبل نوجوان حمزہ کی والدہ کو بھی اغوا کیا تھا اور اہل خانہ نے پولیس کو بتائے بغیر تاوان کی رقم بھی ادا کی تھی ، گرفتار آٹھ ملزمان سرکاری ملازم اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔

پولیس و رینجرز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اغوا برائے تاوان اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی خرید و فروخت میں ملوث آٹھ رکنی گینگ گرفتار کیا تھا جس کے سلسلے میں جمعرات کو پریس کانفرنس بھی کی گئی تھی۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزمان میں شامل عدنان اختر مغوی نوجوان حمزہ کا قریبی رشتے دار اور اغوا کی دونوں وارداتوں کا ماسٹر مائنڈ ہے ، حماد اور عمیر کسٹم اہلکار ہیں ، ملزم ذیشان پولیس میں زیر تربیت اے ایس آئی ہے جبکہ ملزم مسعود خواجہ اجمیر نگری تھانے میں تعینات ہے ۔


یہ بھی پڑھیں: کراچی:اغوابرائےتاوان میں ملوث سرکاری اہلکاروں سمیت 9 افراد گرفتار

ملزم حسان عدنان ایل ایل بی کے سیکنڈر ایئر میں زیر تعلیم ہے جبکہ ملزم حارث اسٹیٹ لائف کارپوریشن میں اعلیٰ عہدے پر تعینات ہے ، ملزم زوہیب کے ڈی اے میں بطور ایجنٹ کام کرتا ہے ۔

تفتیشی حکام نے مزید بتایا کہ دوران تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے حمزہ کے اغوا سے کچھ عرصہ قبل حمزہ کی والدہ کو بھی اغوا کیا تھا ، حمزہ کی والدہ کی رہائی کے لیے بھی بھاری رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا اور اہل خانہ نے رقم بھی ادا کردی تھی ، اس واردات میں بھی اہل خانہ نے پولیس کو نہیں بتایا تھا جبکہ حمزہ کے اغوا کے وقت بھی پولیس کو لاعلم رکھا گیا تھا ۔

حمزہ کی رہائی کے عوض تاوان کی رقم سہراب گوٹھ پر وصول کی گئی تھی جبکہ اسے گلشن معمار سے اغوا کیا گیا تھا ، تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ اغوا کی دونوں وارداتوں کا ماسٹر مائنڈ عدنان اختر ہے جوکہ ان کا قریبی رشتے دار ہے ، اس کا حمزہ کے خاندان کے ساتھ کاروباری اور خاندانی تنازع چل رہا ہے جس کی خلش کی بنیاد پر اس نے یہ دونوں وارداتیں کیں ۔

ملزمان نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی خرید و فروخت کرتے تھے جبکہ اسی بنیاد پر کئی شہریوں سے بھی بھاری رقم وصول کرچکے ہیں ، ملزمان سے مزید تحقیقات جاری ہے جس میں کئی اہم انکشافات متوقع ہیں ۔
Load Next Story