روحانی دوست
آپ اس سلسلے میں کسی بھی الجھن کا شکار ہیں تو سوال پوچھ سکتے ہیں
BARCELONA:
کراچی سے راحت خان
حضور! میں ایک عجیب الجھن میں ہوں۔ شادی شدہ ہوں عمر 42 سال ہے لیکن ہمارے محلے میں ایک بیوہ ہیں جو کہ 52 سالہ ہیں۔ میں ان سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن مجھے ہمت نہیں ہوتی کہ اپنا مدعا ان سے بیان کرسکوں۔ آپ کوئی ایسا وظیفہ دیں کہ وہ خود ہی مجھ سے اس بارے اظہار کریں۔
جواب: راحت صاحب! آپ کی فرمائش بڑی عجیب ہے، اگر آپ طالب ہیں تو آپ پر لازم ہے کہ آپ اس کے لیے پہل کریں، پہلے اپنے اندر کو کھنگالیں کہ آپ واقعتاً ان کے اس مشکل وقت میں ساتھ دینا چاہتے ہیں؟ آپ ان کے امورِزندگی کے مسائل کو ذمے داری سے انجام دے سکتے ہیں؟ اور اس سے آپ کی اور آپ کی اہلیہ کے مابین تعلقات میں خرابی تو نہیں ہوگی؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو آپ پہل کیجیے یا اس سلسلے میں کسی اور شخصیت (جو کہ اس خاتون سے بھی قریب ہو) کے ذریعے پیغام بھجوائیں۔
اس سلسلے میں توانائی اور خدا کی مدد کے حصول کے لیے '' یا مسبب الاسباب یا بدیع العجائب یا ودود الطیف'' بعدازنماز فجر 41 بار پڑھیں اول آخر 3،3 بار درودشریف پڑھیں۔
ن،خ عرف بابا جناں والا۔۔ لاھور سے!
سوال: میرا مسئلہ بڑا عجیب ہے، میری عمر 62 سال ہے اور میں جنات اور موکلات کا عامل ہوں دور دراز سے لوگ مجھ سے اپنے مسئلے حل کروانے آتے ہیں، لیکن میں خود ایک الجھن میں پھنس گیا ہوں، جیسے ہی سونے لگتا ہوں دو جنات میرے تکیے پر آکربیٹھ جاتے ہیں اور ٹک ٹک کرنے لگتے ہیں، کبھی کانوں میں گھس جاتے ہیں اور کانوں سے شاں شاں اور زوں زوں کی تیز تیز آوازیں نکالنے لگتے ہیں اور میں بے بسی سے ساری ساری رات جاگتے گزار دیتا ہوں اٹھ کے بیٹھ جاتا ہوں۔ سورۂ مزمل کا ورد زور زور سے کرتا ہوں جب تھک جاتا ہوں تو پھر لیٹ جاتا ہوں لیکن لیٹتے ہی پھر وہی جنات کی کارروائی مجھے سونے نہیں دیتی۔ کئی وظیفے کرچکا ہوں، کئی عاملیں سے مل چکا ہوں لیکن سب بے بس ہوگئے ہیں، سبھی کہتے ہیں کہ یہ جنات بہت طاقت ور ہیں، کبھی کبھی خود کشی کا بھی سوچتا ہوں۔ اب میں نے لوگوں سے ملنا چھوڑ دیا ہے اور اپنے کمرے میں بند رہتا ہوں لیکن پڑھائی کرتا رہتا ہوں۔
جواب: آپ کے شعورولاشعور کے نظام میں توازن بگڑ رہا ہے بلکہ کافی حد تک بگڑ چکا ہے۔ شعور ہم فہم وفراست دیتا ہے جبکہ لاشعور کی فہم و فراست کے نظام کو درہم برہم کردیتا ہے، ہمارے دماغ میں ان دونوں کے لیے الگ الگ مقام ہے۔ ان کے مابین ایک پردہ حائل ہے، جب ہم نیند نہیں کرتے، زیادہ بولتے ہیں، زیادہ پڑھائی کرتے ہیں تو ہمارا یہ نظام متاثر ہوجاتا ہے، لاشعوری نظام جب شعوری نظام پر حاوی ہوجاتا ہے تو ہم مافوق الفطرت مخلوق (نظر سے اوجھل) رہنے والی دنیا کو سننے لگ جاتے ہیں اور کبھی کبھی تو دیکھنے بھی لگ جاتے ہیں۔
سورہ فلق، سورہ ناس صرف 11 بار روغن کدو پر پڑھ کے دم کریں اور اس روغن سے اپنے سر کو خوب مالش کروائیں، ریڑھ کی ہڈی پر بھی اسی کا مساج کروائیں۔ 11دن تک مسلسل ایسا کریں۔ کانوں میں بادام روغن کے تین، تین قطرے صبح وپہر اور شام ڈالیں۔ زرد رنگ پھول اپنے کمرے میں رکھیں۔ صبح کے ناشتے میں بھی دو گلاس لسی ضرور رکھیں، دن میں کھانا اور سونا بند کردیں۔ مغرب کے بعد اپنی پسند کا تازہ کھانا کھائیں اور عشاء کی نماز کے بعد 11 بار سورہ فلق وناس اول آخر 3،3 بار درود شریف پڑھیں اور سوجائیں۔ اس کے علاوہ کچھ نہ پڑھیں۔
ندیم بیگ۔۔۔ اسلام آباد
سوال: میری ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں مینجنگ جاب تھی۔ پچھلے سال کورونا کے دوران مجھے خواہ مخواہ ہٹا دیا گیا۔ مجھ پر مالی کرپشن کا الزام لگایا گیا حالاںکہ وہ سب غلط تھا۔ مجھ پر کوئی کیس بھی دائر نہیں کیا گیا۔ سمجھ نہیں آتا یہ سب کیوں ہوا؟ کیا میری جاب بحال ہوجائے گی؟
جواب: آپ کی دی گئی تاریخ پیدائش اور وقتی زائچے کی روشنی میں اس کمپنی کے اعداد 2020 کے اعداد اور آپ کے اعداد کے درمیان ہم آہنگی کا توازن بگڑچکا تھا اور ستاروں کی چال بتاتی ہے کہ اس ادارے سے اب آپ کا دوبارہ معاملہ ٹھیک ہونا مشکل ہے، جنوری 15 سے 15 فروری کے درمیان اس سے بھی ایک اچھے ادارے میں آپ کی جاب کے واضح امکانات ہیں۔ آسانی اور اپنی توانائی کی بحالی کے لیے ہفتے کے دن کسی مزدور کو کھانا کھلائیں اور ''یا وھابُ یارزاق'' روزانہ 11 بار پڑھیں۔
رئیسہ بیگم ، برمنگھم سے
سوال: بھائی! میں بہت تکلیف میں ہوں، ہم مذہبی دین دار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔
میری بیٹی 19 سال کی ہوگئی ہے۔ گذشتہ چھے ماہ سے اس کا لہجہ اور رویہ میرے اور اپنے باپ کے ساتھ انتہائی خراب ہوگیا ہے۔ بدتمیزی کرنا اور چیخ چیخ کر بولنا تو اس کی روز مرہ عادت ہے۔ رات کو کافی دیر سے گھر آتی ہے۔ دیر سے آنے پر پوچھو تو کہتی ہے کل جاؤں گی تو واپس نہیں آؤں گی۔ مجھے اگر کچھ کہا تو پولیس کو بلالوں گی۔
جواب: بہن! مغرب کی اخلاق دشمن پالیسیوں نے آوے کا آوے ہی بگاڑ دیا ہے۔ اللہ آپ پر رحم فرمائے، آپ کی بیٹی کے برتھ چارٹ میں خودسری اور باغیانہ عناصر زیادہ ہیں۔ آپ کے لیے دعا ہی کی جاسکتی ہے۔ آپ کوشش کیجیے کہ اس کے ساتھ اپنا رویہ دوستانہ رکھیں اور اس کے قریب ہونے کی کوشش کریں۔ اس کے ساتھ اس کے موضوعات پر بات کیا کریں۔ اس کے کمرے میں '' یا ہادی! اھدناالصراط المستقیم'' خوب صورت لکھ کے آویزاں کردیں۔ یہی وظیفہ صرف 5 بار پڑھ کر اس کے کھانے پینے کی اشیاء پر دم کردیں۔ اللہ ہدایت دینے والا ہے، وہ ضرور کرم فرمائے گا۔
آپ اس سلسلے میں کسی بھی الجھن کا شکار ہیں تو سوال پوچھ سکتے ہیں۔ سائل کی تاریخ، وقت اور جائے پیدائش، دونوں ہاتھوں کی واضح تصاویر اور مختصر الفاظ میں سوال، جواب کی شرائط ہیں۔
کراچی سے راحت خان
حضور! میں ایک عجیب الجھن میں ہوں۔ شادی شدہ ہوں عمر 42 سال ہے لیکن ہمارے محلے میں ایک بیوہ ہیں جو کہ 52 سالہ ہیں۔ میں ان سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن مجھے ہمت نہیں ہوتی کہ اپنا مدعا ان سے بیان کرسکوں۔ آپ کوئی ایسا وظیفہ دیں کہ وہ خود ہی مجھ سے اس بارے اظہار کریں۔
جواب: راحت صاحب! آپ کی فرمائش بڑی عجیب ہے، اگر آپ طالب ہیں تو آپ پر لازم ہے کہ آپ اس کے لیے پہل کریں، پہلے اپنے اندر کو کھنگالیں کہ آپ واقعتاً ان کے اس مشکل وقت میں ساتھ دینا چاہتے ہیں؟ آپ ان کے امورِزندگی کے مسائل کو ذمے داری سے انجام دے سکتے ہیں؟ اور اس سے آپ کی اور آپ کی اہلیہ کے مابین تعلقات میں خرابی تو نہیں ہوگی؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو آپ پہل کیجیے یا اس سلسلے میں کسی اور شخصیت (جو کہ اس خاتون سے بھی قریب ہو) کے ذریعے پیغام بھجوائیں۔
اس سلسلے میں توانائی اور خدا کی مدد کے حصول کے لیے '' یا مسبب الاسباب یا بدیع العجائب یا ودود الطیف'' بعدازنماز فجر 41 بار پڑھیں اول آخر 3،3 بار درودشریف پڑھیں۔
ن،خ عرف بابا جناں والا۔۔ لاھور سے!
سوال: میرا مسئلہ بڑا عجیب ہے، میری عمر 62 سال ہے اور میں جنات اور موکلات کا عامل ہوں دور دراز سے لوگ مجھ سے اپنے مسئلے حل کروانے آتے ہیں، لیکن میں خود ایک الجھن میں پھنس گیا ہوں، جیسے ہی سونے لگتا ہوں دو جنات میرے تکیے پر آکربیٹھ جاتے ہیں اور ٹک ٹک کرنے لگتے ہیں، کبھی کانوں میں گھس جاتے ہیں اور کانوں سے شاں شاں اور زوں زوں کی تیز تیز آوازیں نکالنے لگتے ہیں اور میں بے بسی سے ساری ساری رات جاگتے گزار دیتا ہوں اٹھ کے بیٹھ جاتا ہوں۔ سورۂ مزمل کا ورد زور زور سے کرتا ہوں جب تھک جاتا ہوں تو پھر لیٹ جاتا ہوں لیکن لیٹتے ہی پھر وہی جنات کی کارروائی مجھے سونے نہیں دیتی۔ کئی وظیفے کرچکا ہوں، کئی عاملیں سے مل چکا ہوں لیکن سب بے بس ہوگئے ہیں، سبھی کہتے ہیں کہ یہ جنات بہت طاقت ور ہیں، کبھی کبھی خود کشی کا بھی سوچتا ہوں۔ اب میں نے لوگوں سے ملنا چھوڑ دیا ہے اور اپنے کمرے میں بند رہتا ہوں لیکن پڑھائی کرتا رہتا ہوں۔
جواب: آپ کے شعورولاشعور کے نظام میں توازن بگڑ رہا ہے بلکہ کافی حد تک بگڑ چکا ہے۔ شعور ہم فہم وفراست دیتا ہے جبکہ لاشعور کی فہم و فراست کے نظام کو درہم برہم کردیتا ہے، ہمارے دماغ میں ان دونوں کے لیے الگ الگ مقام ہے۔ ان کے مابین ایک پردہ حائل ہے، جب ہم نیند نہیں کرتے، زیادہ بولتے ہیں، زیادہ پڑھائی کرتے ہیں تو ہمارا یہ نظام متاثر ہوجاتا ہے، لاشعوری نظام جب شعوری نظام پر حاوی ہوجاتا ہے تو ہم مافوق الفطرت مخلوق (نظر سے اوجھل) رہنے والی دنیا کو سننے لگ جاتے ہیں اور کبھی کبھی تو دیکھنے بھی لگ جاتے ہیں۔
سورہ فلق، سورہ ناس صرف 11 بار روغن کدو پر پڑھ کے دم کریں اور اس روغن سے اپنے سر کو خوب مالش کروائیں، ریڑھ کی ہڈی پر بھی اسی کا مساج کروائیں۔ 11دن تک مسلسل ایسا کریں۔ کانوں میں بادام روغن کے تین، تین قطرے صبح وپہر اور شام ڈالیں۔ زرد رنگ پھول اپنے کمرے میں رکھیں۔ صبح کے ناشتے میں بھی دو گلاس لسی ضرور رکھیں، دن میں کھانا اور سونا بند کردیں۔ مغرب کے بعد اپنی پسند کا تازہ کھانا کھائیں اور عشاء کی نماز کے بعد 11 بار سورہ فلق وناس اول آخر 3،3 بار درود شریف پڑھیں اور سوجائیں۔ اس کے علاوہ کچھ نہ پڑھیں۔
ندیم بیگ۔۔۔ اسلام آباد
سوال: میری ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں مینجنگ جاب تھی۔ پچھلے سال کورونا کے دوران مجھے خواہ مخواہ ہٹا دیا گیا۔ مجھ پر مالی کرپشن کا الزام لگایا گیا حالاںکہ وہ سب غلط تھا۔ مجھ پر کوئی کیس بھی دائر نہیں کیا گیا۔ سمجھ نہیں آتا یہ سب کیوں ہوا؟ کیا میری جاب بحال ہوجائے گی؟
جواب: آپ کی دی گئی تاریخ پیدائش اور وقتی زائچے کی روشنی میں اس کمپنی کے اعداد 2020 کے اعداد اور آپ کے اعداد کے درمیان ہم آہنگی کا توازن بگڑچکا تھا اور ستاروں کی چال بتاتی ہے کہ اس ادارے سے اب آپ کا دوبارہ معاملہ ٹھیک ہونا مشکل ہے، جنوری 15 سے 15 فروری کے درمیان اس سے بھی ایک اچھے ادارے میں آپ کی جاب کے واضح امکانات ہیں۔ آسانی اور اپنی توانائی کی بحالی کے لیے ہفتے کے دن کسی مزدور کو کھانا کھلائیں اور ''یا وھابُ یارزاق'' روزانہ 11 بار پڑھیں۔
رئیسہ بیگم ، برمنگھم سے
سوال: بھائی! میں بہت تکلیف میں ہوں، ہم مذہبی دین دار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔
میری بیٹی 19 سال کی ہوگئی ہے۔ گذشتہ چھے ماہ سے اس کا لہجہ اور رویہ میرے اور اپنے باپ کے ساتھ انتہائی خراب ہوگیا ہے۔ بدتمیزی کرنا اور چیخ چیخ کر بولنا تو اس کی روز مرہ عادت ہے۔ رات کو کافی دیر سے گھر آتی ہے۔ دیر سے آنے پر پوچھو تو کہتی ہے کل جاؤں گی تو واپس نہیں آؤں گی۔ مجھے اگر کچھ کہا تو پولیس کو بلالوں گی۔
جواب: بہن! مغرب کی اخلاق دشمن پالیسیوں نے آوے کا آوے ہی بگاڑ دیا ہے۔ اللہ آپ پر رحم فرمائے، آپ کی بیٹی کے برتھ چارٹ میں خودسری اور باغیانہ عناصر زیادہ ہیں۔ آپ کے لیے دعا ہی کی جاسکتی ہے۔ آپ کوشش کیجیے کہ اس کے ساتھ اپنا رویہ دوستانہ رکھیں اور اس کے قریب ہونے کی کوشش کریں۔ اس کے ساتھ اس کے موضوعات پر بات کیا کریں۔ اس کے کمرے میں '' یا ہادی! اھدناالصراط المستقیم'' خوب صورت لکھ کے آویزاں کردیں۔ یہی وظیفہ صرف 5 بار پڑھ کر اس کے کھانے پینے کی اشیاء پر دم کردیں۔ اللہ ہدایت دینے والا ہے، وہ ضرور کرم فرمائے گا۔
آپ اس سلسلے میں کسی بھی الجھن کا شکار ہیں تو سوال پوچھ سکتے ہیں۔ سائل کی تاریخ، وقت اور جائے پیدائش، دونوں ہاتھوں کی واضح تصاویر اور مختصر الفاظ میں سوال، جواب کی شرائط ہیں۔