میٹا کمپنی نے ہزاروں مشہور افراد کی جاسوسی کرنے والے اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیئے

فیس بک اکاؤنٹ اسرائیل کے لی کام کررہے اور 50 ہزارصحافیوں، سیاستدانوں اور دیگر مشہور شخصیات پر نظر رکھے ہوئے تھے

میٹا کمپنی نے 1500 کے قریب واٹس ایپ، فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹ ڈیلیٹ کئے ہیں جن سے مجموعی طور پر 50000 افراد کی جاسوسی کی جارہی تھی۔ فوٹو: رائٹرز

STOCKHOLM:
فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا نے ہزاروں ایسے جعلی اکاؤنٹس بند کردیئے ہیں جو پراسرار سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں اہم افراد کی جاسوسی میں ملوث تھے۔

میٹا نے انہیں سائبرمرسنری یا ڈجیٹل غارت گر قرار دیا ہے جس کے تحت 100 ممالک سے تعلق رکھنے والے سرگرم افراد، سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہےکہ تمام اکاؤنٹس کا سرا سات ایسی کمپنیوں سے جاملتا ہے جن کی اکثریت کا تعلق اسرائیل سے ہے۔

میٹا کمپنی میں سیکیورٹی سربراہ ناتھیانل گلائشر نے بتایا کہ 'بھرتی برائے ڈجیٹل جاسوسی' کی صنعت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس سے وابستہ افراد بلند ترین بولی دینے والے افراد کو بے دریغ نشانہ بناتےہیں۔ بعد میں ہیکنگ بھی کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میٹا نے انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ کے 1500 اکاؤنٹ ڈیلیٹ کئے ہیں۔


فیس بک پروہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کئے گئے ہیں جو کوگنائٹ، بلیک کیوب اور بلیو ہاک وغیرہ جیسی مشکوک کمپنیوں سے تعلق رکھتے تھے اور ان کا سربراہ ادارہ کوب ویب ٹیکنالوجی ہے۔ یہ ساری کمپنیاں مختلف لوگوں سے رقم لے کر دوسرے اداروں اور افراد کی جاسوسی کرتی ہیں۔

اس کے علاوہ بھارت، چین اور مسیڈونیا کی کمپنیوں سے منسلک مشکوک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کئے گئے ہیں۔ میٹا کمپنی کے مطابق اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے سے جاسوس و نگراں کمپنیوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

دوسری جانب ایک کمپنی کا مؤقف یہ تھا کہ وہ مجرموں اور'دہشتگردوں' کی ہی نگرانی کررہی ہے۔ لیکن میٹا کمپنی کے مطابق حکومتی ناقدین، صحافی، اقلیتی افراد، حزبِ اختلاف سے وابستہ لوگ اور اور انسانی حقوق سے وابستہ افراد اس کے بے دریغ شکار ہیں۔
Load Next Story