کیا وزیراعظم کی طرح عام پاکستانی بھی ویڈیولنک پر عدالت میں پیش ہوسکتا ہے سراج الحق

ملک میں امیروں کے لیے الگ اور غریبوں کے لیے الگ انصاف ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان


ویب ڈیسک December 18, 2021
ملک میں امیروں کے لیے الگ اور غریبوں کے لیے الگ انصاف ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان

ISLAMABAD: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کیا عام پاکستانی بھی وزیراعظم کی طرح ویڈیولنک پر عدالت میں پیش ہوسکتا ہے۔

سراج الحق نے ایوان اقبال لاہور میں الخدمت یوتھ گیدرنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس شاہی چابی سے ہم نے دنیا کوفتح کیا آج بھی وہ قرآن کی صورت ہمارے پاس موجود ہےِ ، دنیا کو آج ایسے نظام کی ضرورت ہے جو لوگوں کو روٹی،کپڑا،مکان دے سکے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کا نظام عالمی سامراج کے شکنجے میں ہے، جماعت اسلامی کے پاس متبادل نظام موجود ہے، ہمارے پاس سود سے پاک بینکاری کا نظام موجود ہے، قرآن پاک کی روشنی میں سیاسی،قانونی اورمعاشی نظام موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ آصف کیخلاف کیس میں وزیراعظم ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش

سراج الحق نے کہا کہ شیروانی پہننے سے کوئی قائداعظم ثانی نہیں بن جاتا ہے، قائداعظم کردارکے غازی تھے،وہ ایک رول ماڈل تھے، انہوں نے آپ کی طرح کرپٹ لوگوں کو اپنے ارد گرد جمع نہیں کیا تھا، آج یہاں امیروں کے لیے الگ اور غریبوں کے لیے الگ انصاف ہے، کیا وزیراعظم کی طرح گھر بیٹھ کر ویڈیولنک کے ذریعے عدالتوں میں اپنا موقف پیش کرنے کی سہولت عام پاکستانیوں کو بھی میسر ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ملک سے وی آئی پی کلچر ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں انصاف تعلیم و علاج سب کےلئے ہو ، صرف مظلوم اور طالب علم وی آئی پی ہو، حکمران کہتے ہیں بڑا لیڈر وہی ہوتا ہے جو یوٹرن لیتاہے، نوکریوں کا وعدہ پاکستان میں کیا تھا لیکن ڈگری ہولڈر ملک سے باہر جا رہے ہیں ان کو اپنے ملک آنا چاہئے تھا، وزیراعظم گاڑی میں آنے کے بجائے ہیلی کاپٹر کو استعمال کرتے ہیں پھر کہتے ہیں وی آئی پی کلچر کو ختم کر دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں