محفوظ کرکٹ کے بعد بائیو ببل ٹوٹنے پر کیریبئنز دل شکستہ

بدقسمتی سے پہلی بار کسی سیریز کو ادھورا چھوڑ کر واپس آنا پڑا، رکی سکیرٹ


Sports Reporter December 19, 2021
جون میں ری شیڈول کرنے کیلیے ونڈو تلاش کرلی،بورڈ صدر ۔ فوٹو: فائل

DUBAI: 16ماہ کی محفوظ کرکٹ کے بعد بائیوببل ٹوٹنے پر کیریبیئنز دل شکستہ ہیں جب کہ بورڈ کے صدر رکی سکیرٹ کا کہنا ہے کہ کورونا کے دور میں انٹرنیشنل ٹور کرنے والی پہلی ٹیم ہماری تھی۔

صدرکرکٹ ویسٹ انڈیز رکی سکیرٹ کا کہنا ہے کہ کورونا کے دور میں انٹرنیشنل سرگرمیوں کی بحالی کیلیے پہلی سیریز کھیلنے والی ٹیم ویسٹ انڈیز تھی، دورئہ انگلینڈ کے بعد ہماری ٹیم مسلسل 16ماہ کرکٹ میں مصروف رہی، بیرون ملک ٹورز کے ساتھ میزبانی بھی کی، بدقسمتی سے پہلی بار کسی سیریز کو ادھورا چھوڑ کر واپس آنا پڑا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں 6کرکٹرزکے قرنطینہ میں جانے پر باقی ذہنی اور جسمانی طور پر ون ڈے میچز میں شرکت کیلیے تیار نہیں ہوسکتے تھے، اس لیے سیریز ملتوی کرنے کا درست فیصلہ کیا گیا،میچز جون میں ری شیڈول کرنے کیلیے ونڈو تلاش کرلی گئی،کورونا کی وجہ سے پیدا شدہ حالات میں مشکل فیصلے کرنا پڑرہے ہیں مگر احتیاط کے ساتھ کھیل کا سلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔

کرکٹ ویسٹ انڈیز کے چیف ایگزیکٹیو جونی گریو نے کہاکہ پاکستان میں کرکٹرز اور معاون عملے کے لیے چند روز بہت مشکل رہے، کورونا کیسز بڑھنے سے کھلاڑیوں میں بے چینی پیدا ہوئی، کرسمس قریب ہونے کی وجہ سے بائیو سیکیور ببل میں گھر سے دور رہنے کے خدشات نے کیریبیئن اسکواڈ اور بورڈ کیلیے مشکل صورتحال پیدا کردی تھی،ہمیں تمام کھلاڑیوں پر فخر ہے کہ وہ آخری ٹی ٹوئنٹی کھیلنے پر آمادہ ہوگئے، ہم سب مایوس ہیں کہ ون ڈے انٹرنیشنل سیریز نہیں کھیل پائے مگر اسکواڈ کے باقی ارکان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔

انھوں نے کہا کہ 6اہم کرکٹرز کے کورونا وائرس کا شکار ہونے، ایک کے بیمار اور انجریز کی وجہ سے ہمارے پاس صرف 11 کھلاڑی ہی سلیکشن کیلیے باقی رہ گئے تھے، اس صورتحال میں 3ون ڈے میچز کی سیریز کس طرح کھیلی جا سکتی تھی؟ اگر مزید ایک کورونا کیس یا انجری ہوتی تب بھی سیریز کو بہرحال روکنا ہی پڑتا،ہم صورتحالکی نزاکت کو سمجھنے پر پی سی بی کے شکرگزار ہیں، کرسمس کے قریب گھر سے دور ہمارے کھلاڑیوں اور معاون عملے ارکان کے لیے مشکل صورتحال ہے،انھیں چند روز مزید کراچی میں رہنا ہے،یہ تمام افراد ویکسین شدہ ہیں، چند میں علامات بھی نہیں، بعض میں بہت ہلکی ہیں۔

جونی گریو نے کہاکہ طبی معاملات میں پی سی بی ان کی بہترین دیکھ بھال کررہا ہے،ڈاکٹر اکشے مان سنگھ بھی وہیں ہیں اور واپسی پر ساتھ سفر کریں گے، ہم اب بھی امید کر رہے ہیں کہ کورونا ٹیسٹ منفی آنے پر یہ افراد کرسمس سے قبل ہی وطن واپسی کیلیے سفر کرسکیں گے،ہم ان کو جلد سے جلد اور محفوظ طریقے سے گھر پہنچانا چاہتے ہیں تاکہ وہ کرسمس اور نیا سال دوستوں اور خاندانوں کے ساتھ گزار سکیں۔

انھوں نے کہا کہ بائیوسیفٹی کیلیے کرکٹ ویسٹ انڈیز ہر قدم اٹھانے کو تیار ہوتا ہے مگر اس کے باوجود ان غیر معمولی حالات میں کھلاڑیوں کو لاحق خطرات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔