امریکی ایئرپورٹ پر اشیائے خورونوش فراہم کرنے والے خودکار روبوٹ

کمپنی کے مطابق یہ دنیا کا پہلا روبوٹ ہے جو خودکار اندازمیں گھومتے ہوئے مسافروں تک کھانا اور مشروب پہنچاتا ہے

ایئرپورٹ پر غذا اور مشروبات فراہم کرنے والے دنیا کے پہلے روبوٹ نے کام شروع کردیا ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور:
بسا اوقات مصروف ایئرپورٹ پر لوگوں کو کھانے اور جوس وغیرہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن وہ دوری کی وجہ سے یا اپنی قطار کی وجہ سے دکان تک نہیں جاسکتے۔ اب ان کے لیے امریکی ایئرپورٹ پر خودکار 'اوٹوبوٹ' نامی روبوٹ متعارف کرائے گئے ہیں۔

کمپنی کے مطابق یہ دنیا کا پہلا روبوٹ ہے جسے بطورِ خاص ایئرپورٹ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ فوڈ ڈیلیوری کے لیے سب سے پہلے اسے سنسناٹی ایئرپورٹ پرآزمایا گیا ہے جو پہیوں کی مدد سے تیزی سے دوڑتا رہاتا ہے۔


ایئرپورٹ کی کسی بھی حصے میں موجود دکان سے آپ کھانا، مشروبات، سافٹ ڈرنکس اور سفر کی دیگر اشیا خریدسکتے ہیں اور روبوٹ انہیں لے کر آپ کے پاس حاضر ہوجاتا ہے۔ آرڈر ملنے کے بعد متعلقہ انسانی اسٹاف اس میں درکار اشیا رکھ کر آپ کی جانب رواں دواں ہوجاتا ہے۔

ایک پرہجوم ایئرپورٹ پر رکاوٹوں اور لوگوں سے بچنے کے لیے اس میں لیزر ریڈار (لیڈار) نصب ہے جبکہ ایئرپورٹ کی جامد رکاوٹوں کا پورا نقشہ اس کے اندر موجود ہے۔ اس کے علاوہ وائی فائی سگنل، کیمرہ اوربلیو ٹوتھ نظام بھی موجود ہے۔

ایپ کی بدولت صارفین روبوٹ کی موجودگی اور مقام کی تصدیق کرسکتے ہیں۔ آرڈر کرنے کے بعد فون پر ایک کیو آر کوڈ بھیجا جاتا ہے۔ جب روبوٹ آرڈر دینے والے صارف کے پاس جاتا ہے تو کیو آر کوڈ سے روبوٹ کے اندر کا حصہ کھلتا ہے جس کی بدولت آپ مطلوبہ کھانا یا شے اٹھاسکتے ہیں۔ اگلے مرحلے میں اس سہولت کو دیگر ایئرپورٹس پر آزمایا جائے گا۔
Load Next Story