پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے خراب کیمرے 2 سال بعد بھی ٹھیک نہ ہوسکے
2 ہزار کے قریب خراب کیمروں کی مرمت کیلیے فارن کمپنی سے معاملات طے پاگئے۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی جانب سے لاہور میں لگائے ہوئے کیمرے 2سال بعد بھی ٹھیک نہیں ہوسکے۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے 25فیصد خراب ہیں تاہم اتھارٹی پرامید ہے کہ خراب کیمروں کی مرمت کرنے کیلیے نجی فارن کمپنی نے رضا مندی ظاہر کردی ہے کہ وہ جلد کیمروں کوٹھیک کرنا شروع کردے گی اس کیلیے اتھارٹی اور کمپنی کے درمیان معاہدہ پایاگیا ہے۔
موجودہ ایم ڈی اور چیف آپریٹنگ آفیسر کامران خان نے بتایاکہ لاہور میں مجموعی طورپر آٹھ ہزار کیمرے لگائے گئے ہیں جن میں دو ہزار کے قریب خراب ہوئے تھے، ان کی مرمت کیلیے فارن کمپنی سے معاملات طے پاگئے ہیں، معاہدہ کی روح سے کیمروں کی دیکھ بھال کیلیے پانچ سال تک کمپنی کی ذمہ داری تھی کہ وہ کیمروں کی دیکھ بھال اور مرمت کریں گے لیکن بعض وجوہات کی بنا پر کمپنی نے ایگری منٹ کی پاسداری نہیں کی تھی لیکن اب اس مسئلہ کوحل کرلیاگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ کیمرے خراب ہونے کی وجہ سے متعدد مقامات پر ان سیف سٹی اتھارٹی کی مانیٹرنگ کرنے میں دشواری کاسامنا کرنا پڑتاہے لیکن کیمرے لگائے جانے کی وجہ سے جرائم کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے کیونکہ سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ ساتھ ون فائیو کانظام بھی فعال بنایاگیا ہے جس کی وجہ سے پولیس کوفوری طورپر الرٹ کیاجاتاہے۔
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے 25فیصد خراب ہیں تاہم اتھارٹی پرامید ہے کہ خراب کیمروں کی مرمت کرنے کیلیے نجی فارن کمپنی نے رضا مندی ظاہر کردی ہے کہ وہ جلد کیمروں کوٹھیک کرنا شروع کردے گی اس کیلیے اتھارٹی اور کمپنی کے درمیان معاہدہ پایاگیا ہے۔
موجودہ ایم ڈی اور چیف آپریٹنگ آفیسر کامران خان نے بتایاکہ لاہور میں مجموعی طورپر آٹھ ہزار کیمرے لگائے گئے ہیں جن میں دو ہزار کے قریب خراب ہوئے تھے، ان کی مرمت کیلیے فارن کمپنی سے معاملات طے پاگئے ہیں، معاہدہ کی روح سے کیمروں کی دیکھ بھال کیلیے پانچ سال تک کمپنی کی ذمہ داری تھی کہ وہ کیمروں کی دیکھ بھال اور مرمت کریں گے لیکن بعض وجوہات کی بنا پر کمپنی نے ایگری منٹ کی پاسداری نہیں کی تھی لیکن اب اس مسئلہ کوحل کرلیاگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ کیمرے خراب ہونے کی وجہ سے متعدد مقامات پر ان سیف سٹی اتھارٹی کی مانیٹرنگ کرنے میں دشواری کاسامنا کرنا پڑتاہے لیکن کیمرے لگائے جانے کی وجہ سے جرائم کی شرح میں کمی دیکھی گئی ہے کیونکہ سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ ساتھ ون فائیو کانظام بھی فعال بنایاگیا ہے جس کی وجہ سے پولیس کوفوری طورپر الرٹ کیاجاتاہے۔