خاتون کے جگر میں حمل ٹھہر گیا
حالیہ طبّی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ کہ جب رحمِ مادر کے بجائے جگر میں حمل ٹھہر گیا ہو
HYDERABAD:
کینیڈا میں رہنے والی ایک 33 سالہ خاتون میں رحمِ مادر (womb) کے بجائے جگر میں حمل ٹھہر گیا۔ یہ انتہائی کمیاب طبّی واقعہ ہے اور اب تک اس طرح کے بہت کم واقعات ہی ہمارے مشاہدے میں آئے ہیں۔
یہ انکشاف گزشتہ ہفتے مینیٹوبا، کینیڈا میں چلڈرنز ہاسپٹل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر مائیکل ناروے نے اپنی ٹک ٹاک ویڈیو میں کیا جسے اب تک تقریباً پچاس لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔
بعد ازاں یہی ویڈیو ٹوئٹر پر بھی وائرل ہوگئی۔
مختصر ویڈیو میں ڈاکٹر مائیکل نے اس کیس کے بارے میں بتایا جو ان ہی کے اسپتال میں لایا گیا تھا۔
خاتون کی شناخت ظاہر کیے بغیر، ڈاکٹر مائیکل نے بتایا کہ وہ خاتون غالباً 7 ہفتے کی حاملہ تھی لیکن پچھلے 14 دن سے شدید قسم کی زنانہ پیچیدگیوں کا سامنا بھی کر رہی تھی۔
الٹراساؤنڈ سے معائنے اور مزید چھان بین سے پتا چلا کہ اس خاتون میں رحمِ مادر کے بجائے جگر میں حمل ٹھہر گیا ہے جو آہستہ آہستہ پروان چڑھ رہا ہے۔
خاتون کی جان بچانے کےلیے ان کا فوری آپریشن کیا گیا، جس میں جگر سے چپکے ہوئے ناپختہ جنین (فیٹس) کے ساتھ ساتھ ان کا رحمِ مادر بھی نکالنا پڑا۔
اب وہ خاتون زندہ اور صحت مند ضرور ہیں لیکن ماں بننے کے قابل نہیں رہی ہیں۔
واضح رہے کہ بہت کم واقعات میں ایسا بھی ہوجاتا ہے کہ حمل ٹھہرنے کے بعد ناپختہ جنین رحمِ مادر سے باہر نکل جاتا ہے۔ 1999 سے اب تک ایسے 35 واقعات ریکارڈ پر آچکے ہیں۔
ان میں سے بھی بہت کم واقعات کا تعلق جگر تک ناپختہ جنین کے پہنچ جانے سے ہے۔
2012 میں ایسے دو واقعات رپورٹ کیے گئے جن میں سے ایک چین سے اور دوسرا ہندوستان سے تھا۔ چینی خاتون کی جان بچا لی گئی لیکن بھارتی خاتون بہت زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے ہلاک ہوگئیں۔ ان کے بعد یہ تیسرا واقعہ ہے جو منظرِ عام پر آیا ہے۔
کینیڈا میں رہنے والی ایک 33 سالہ خاتون میں رحمِ مادر (womb) کے بجائے جگر میں حمل ٹھہر گیا۔ یہ انتہائی کمیاب طبّی واقعہ ہے اور اب تک اس طرح کے بہت کم واقعات ہی ہمارے مشاہدے میں آئے ہیں۔
یہ انکشاف گزشتہ ہفتے مینیٹوبا، کینیڈا میں چلڈرنز ہاسپٹل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر مائیکل ناروے نے اپنی ٹک ٹاک ویڈیو میں کیا جسے اب تک تقریباً پچاس لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔
بعد ازاں یہی ویڈیو ٹوئٹر پر بھی وائرل ہوگئی۔
مختصر ویڈیو میں ڈاکٹر مائیکل نے اس کیس کے بارے میں بتایا جو ان ہی کے اسپتال میں لایا گیا تھا۔
خاتون کی شناخت ظاہر کیے بغیر، ڈاکٹر مائیکل نے بتایا کہ وہ خاتون غالباً 7 ہفتے کی حاملہ تھی لیکن پچھلے 14 دن سے شدید قسم کی زنانہ پیچیدگیوں کا سامنا بھی کر رہی تھی۔
الٹراساؤنڈ سے معائنے اور مزید چھان بین سے پتا چلا کہ اس خاتون میں رحمِ مادر کے بجائے جگر میں حمل ٹھہر گیا ہے جو آہستہ آہستہ پروان چڑھ رہا ہے۔
خاتون کی جان بچانے کےلیے ان کا فوری آپریشن کیا گیا، جس میں جگر سے چپکے ہوئے ناپختہ جنین (فیٹس) کے ساتھ ساتھ ان کا رحمِ مادر بھی نکالنا پڑا۔
اب وہ خاتون زندہ اور صحت مند ضرور ہیں لیکن ماں بننے کے قابل نہیں رہی ہیں۔
واضح رہے کہ بہت کم واقعات میں ایسا بھی ہوجاتا ہے کہ حمل ٹھہرنے کے بعد ناپختہ جنین رحمِ مادر سے باہر نکل جاتا ہے۔ 1999 سے اب تک ایسے 35 واقعات ریکارڈ پر آچکے ہیں۔
ان میں سے بھی بہت کم واقعات کا تعلق جگر تک ناپختہ جنین کے پہنچ جانے سے ہے۔
2012 میں ایسے دو واقعات رپورٹ کیے گئے جن میں سے ایک چین سے اور دوسرا ہندوستان سے تھا۔ چینی خاتون کی جان بچا لی گئی لیکن بھارتی خاتون بہت زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے ہلاک ہوگئیں۔ ان کے بعد یہ تیسرا واقعہ ہے جو منظرِ عام پر آیا ہے۔