لیبیا کے اسکولوں میں درسی کتب کی کمی پر وزیر تعلیم گرفتار
وزیر تعلیم کی غفلت سے طلبا کا قیمتی سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، پولیس
لیبیا کے اسکولوں میں طلبا کو درسی کتابوں کی شدید کمی کا سامنا ہے جس کے باعث غفلت برتنے کے الزام پر وزیر تعلیم موسیٰ المقریف کو گرفتار کر لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا کی وزارت تعلیم نے نصابی کتب مفت فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو وفا نہ ہو سکا جس کے باعث نصاب کے مکمل نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ طلبا اور والدین تعلیمی سال کے ضائع ہونے کے خوف کا شکار ہوگئے۔
مفت نصابی کتب کی فراہمی میں ناکامی پر وزیر تعلیم موسیٰ المقریف کو حراست میں لے لیا گیا جب کہ وزیر برائے منصوبہ بندی سمیت متعدد دیگر افسران کی بھی گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ وزیر تعلیم کو لاپرواہی اور غفلت برتنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور اُن سے نصابی کتب کی طباعت کے معاہدے اور وجوہات کا تعین کرنے لے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ معمر قذافی کے دور کے خاتمے کے بعد سے تعلیمی سال کے آغاز پر ہر طالب علم کو مفت نصابی کتب فراہم کرنے کی سہولت ختم ہوتی جارہی ہے اور طلبا کتب کی فوٹو کاپی کرا کے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا کی وزارت تعلیم نے نصابی کتب مفت فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو وفا نہ ہو سکا جس کے باعث نصاب کے مکمل نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ طلبا اور والدین تعلیمی سال کے ضائع ہونے کے خوف کا شکار ہوگئے۔
مفت نصابی کتب کی فراہمی میں ناکامی پر وزیر تعلیم موسیٰ المقریف کو حراست میں لے لیا گیا جب کہ وزیر برائے منصوبہ بندی سمیت متعدد دیگر افسران کی بھی گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ وزیر تعلیم کو لاپرواہی اور غفلت برتنے پر گرفتار کیا گیا ہے اور اُن سے نصابی کتب کی طباعت کے معاہدے اور وجوہات کا تعین کرنے لے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ معمر قذافی کے دور کے خاتمے کے بعد سے تعلیمی سال کے آغاز پر ہر طالب علم کو مفت نصابی کتب فراہم کرنے کی سہولت ختم ہوتی جارہی ہے اور طلبا کتب کی فوٹو کاپی کرا کے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔