امریکا پاکستان میں چھپے امریکی دہشتگرد کیخلاف کارروائی کرسکتا ہے امریکی اخبار

اوباما انتظامیہ اس مبینہ ٹارگٹ کو نشانہ بنانے کے لئے سی آئی اے کو باقاعدہ اجازت دینے پر غور کر رہی ہے، نیو یارک ٹائمز


ویب ڈیسک February 11, 2014
امریکی حکام نے اس مبینہ ٹارگٹ کی نشاندہی نہیں کی ہے، امریکی اخبار۔ فوٹو: فائل

KARACHI: امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ پاکستان میں چھپے مبینہ امریکی دہشت گرد کو نشانہ بنانے کے لئے فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے امریکی حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ امریکی دہشت گرد مبینہ طور پر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں چھپا ہوا ہے اور اوباما انتظامیہ سنجیدگی سے غور کررہی ہے کہ اس مبینہ ٹارگٹ کو نشانہ بنانے کے لئے سی آئی اے کو باقاعدہ اجازت دیدی جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی شہری کو ممکنہ طور پر ڈرون ،فضائی حملے یا فوجی کارروائی کے ذریعے نشانہ بنایا جاسکتا ہے تاہم امریکی حکام نے اس مبینہ ٹارگٹ کی نشاندہی نہیں کی ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس دہشت گرد کا تعلق القاعدہ سے ہے جو افغانستان میں موجود امریکیوں کو نشانا بنایا ہے اور مزید امریکیوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

ایک اور امریکی حکام نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ امریکا نے پاکستانی حکام کے کہنے پر حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرتی عمل کی وجہ سے اپنی ڈرون پالیسی تبدیل کر لی ہے۔ امریکی صدر براک اومابا کے دور حکومت میں بیرون ممالک ڈرون حملوں میں 4 امریکی شہری مارے گئے جن میں سے صرف ایک انور الاولاکی امریکا کی انتہائی مطلوب دشتگ گردوں کی فہرست میں شامل تھا۔ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ اوباما انتظامیہ کو اس حوالے سے سخت تنقید کا سامنا ہے کہ ڈرون پالیسی کی باقاعدہ منظوری دی جائے یا نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں