2021 پاکستان ٹیم ون ڈے کرکٹ کو ترستی رہی

صرف 6میچز کھیلے،2میں فتح پائی، انگلینڈ میں کلین سوئپ کی خفت اٹھائی۔

بابر 405 رنز بناکرٹاپ اسکورر،13شکارکرکے حارث بولرز میں سرفہرست ۔ فوٹو : فائل

لاہور:
2021 میں پاکستان ٹیم ون ڈے کرکٹ کو ترستی رہی،صرف 6میچز کھیلے جب کہ 2میں فتح پائی۔

رواں سال پاکستان کو بہت کم ون ڈے کرکٹ کھیلنے کو ملی،ٹیم نے صرف 6میچز میں حصہ لیا اور2میں فتح پائی،4میں شکست کا سامنا کرنا پڑا،انگلینڈ کی ''بی'' ٹیم کے ہاتھوں کلین سوئپ کی خفت اٹھانا پڑی۔

اپریل میں پاکستانی اسکواڈ نے جنوبی افریقہ کا رخ کیا تو چند میزبان سینئر کرکٹرز نے آئی پی ایل میں شرکت کیلیے سیریز ادھوری چھوڑنے کا فیصلہ کیا،پہلا ون ڈے پاکستان، دوسرا جنوبی افریقہ، تیسرا گرین شرٹس نے جیتا،فخرزمان نے 193کی میراتھن اننگز سمیت 2جبکہ بابر اعظم نے ایک سنچری بنائی،اینرچ نورکیا نے مہمان بیٹنگ لائن کو پریشان کیا، حارث رؤف پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ کامیاب بولر رہے۔


جولائی میں دورئہ انگلینڈ کی ون ڈے سیریز بھی مایوس کن رہی،کورونا کیسز کی وجہ سے پورا میزبان اسکواڈ ہی تبدیل کرنا پڑا لیکن راتوں رات تشکیل پانے والی ٹیم نے بھی گرین شرٹس کو کلین سوئپ کردیا،ابتدائی دونوں میچز میں پاکستانی بیٹنگ استحکام کو ترستی رہی،تیسرے میں بابر اعظم کے 158رنز کی مدد سے بڑا مجموعہ حاصل کیا مگر بولرز دفاع نہ کرسکے،گرین شرٹس ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ جیتنے کے بعد اگلے دونوں ہار گئے۔

بابر اعظم اور محمد رضوان کی فارم برقرار رہی مگر مڈل آرڈر کے مسائل ختم نہ ہوئے،ثاقب محمود نے ون ڈے سیریز کی طرح مختصر فارمیٹ میں بھی مشکلات پیدا کیں۔

پاکستان کی جانب سے سال میں سب سے زیادہ405 رنز بابر اعظم نے 67.50کی اوسط سے بنائے، فخرزمان 60.83 کی ایوریج سے 365رنز جوڑ کر دوسرے نمبر پر رہے۔

حارث رؤف 24.46کی اوسط سے 13 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے،ان کی بہترین بولنگ 65رنز کے عوض 4شکار رہی،دوسرے نمبر پر شاہین شاہ آفریدی نے 41.37کی ایوریج سے 8وکٹیں حاصل کیں،سب سے بہتر بولنگ 58رنز کے بدلے3شکار رہی۔
Load Next Story