آسٹریلیا میں کم عمرلڑکی کا نکاح پڑھانے کے الزام میں پاکستانی نژاد امام گرفتار
آسٹریلیا میں بچوں کی بلوغت کی عمر 18 برس مقرر ہے اورملکی قانون کے مطابق اس سے قبل ان کی شادی جرم ہے
آسٹریلیا کی پولیس نے کم عمرلڑکی کا نکاح پڑھانے کے الزام میں پاکستانی نژاد امام کو گرفتارکرلیا گیا ہے ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بچوں کے انسداد استحصال یونٹ نے پاکستانی نژاد مقامی امام کو گرفتار کرلیا ہے، امام پر الزام ہے کہ اس نے ملکی قوانین کے خلاف غیر قانونی طور پر ایک 12 سالہ بچی کا نکاح 26 سالہ شخص سے کرایا۔ امام کو سخت شرائط پر ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے تاہم اسے 2 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل سڈنی کے شمالی علاقے ہنٹر میں 26 سالہ لبنانی شہری کی ملاقات 12 سالہ لڑکی سے ہوئی تھی تاہم بعد میں یہ جوڑا سڈنی منتقل ہوگیا جہاں انہوں نے نکاح کیا۔ عدالت نے ''شوہر'' کو کم سن بچی سے جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے تاہم لڑکی کے والدین پر کسی بھی قسم کا مقدمہ دائر نہیں کیا گیا لیکن انہیں بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں بچوں کی بلوغت کی عمر 18 برس مقرر ہے اور اس سے قبل ان کی شادی نہیں کی جاسکتی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بچوں کے انسداد استحصال یونٹ نے پاکستانی نژاد مقامی امام کو گرفتار کرلیا ہے، امام پر الزام ہے کہ اس نے ملکی قوانین کے خلاف غیر قانونی طور پر ایک 12 سالہ بچی کا نکاح 26 سالہ شخص سے کرایا۔ امام کو سخت شرائط پر ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے تاہم اسے 2 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل سڈنی کے شمالی علاقے ہنٹر میں 26 سالہ لبنانی شہری کی ملاقات 12 سالہ لڑکی سے ہوئی تھی تاہم بعد میں یہ جوڑا سڈنی منتقل ہوگیا جہاں انہوں نے نکاح کیا۔ عدالت نے ''شوہر'' کو کم سن بچی سے جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے تاہم لڑکی کے والدین پر کسی بھی قسم کا مقدمہ دائر نہیں کیا گیا لیکن انہیں بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں بچوں کی بلوغت کی عمر 18 برس مقرر ہے اور اس سے قبل ان کی شادی نہیں کی جاسکتی۔