طالبان کی کمیٹی سے ملاقات کے بعد حکومتی کمیٹی کی وزیراعظم کو بریفنگ
ملک کو امن کی ضرورت ہے کمیٹی اپنا کام سنجیدگی اور جاں فشانی سے جاری رکھے، وزیراعظم
حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے لئے دونوں کمیٹیوں کے اجلاس کے بعد حکومتی کمیٹی نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کرکے مذاکرات سے متعلق بریفنگ دی۔
طالبان کی کمیٹی سے ملاقات کے بعد حکومتی کمیٹی نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور انہیں مذاکرات سے متعلق ہونے والی تمام پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو امن کی ضرورت ہے کمیٹی اپنا کام سنجیدگی اور جاں فشانی سے جاری رکھے۔ وزیر اعظم اور کمیٹی کے اراکین کے درمیان ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی، ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی شریک تھے۔
اس سے قبل حکومت اور طالبان کی کمیٹیوں کے دوسرے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ مذاکرات کے دوران تجاویز اور مطالبات کے جو نکات سامنے آئیں گے اس پر اگلی نشت پر غور کریں گے، آج کی نشت کی حوالے سے صرف انتا کہا جاسکتا ہے ہماری کمیٹی نے طالبان کی جانب سے سامنے آنے والی تفصیلات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ہم توقع کررہے ہیں اگر اسی احتیاط اور عزم کے ساتھ ہم آگے بڑھتے رہے تو شائد آنے والے دنوں میں ہم زیادہ ٹھوس اور مصبت اقدامات کرسکیں گے جس سے قوم کو زیادہ اچھے اشارے ملیں گے۔
اس موقع پر طالبان کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ طالبان سے ملنے والی تفصیلات سرکاری کمیٹی کے سامنے رکھ دی ہیں جس پر حکومتی کمیٹی نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اب اس پر تفصیل سے بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لئے طالبان نے بھی بڑی حکمت و تدبر کا مظاہرہ کیا ہے اور ایسے کوئی مسائل کھڑے نہیں کئے جس سے مذاکرات کا عمل سبوتاژ ہوسکے البتہ پرامن فضا بنانے کےلئے دونوں جانب سے فائر بندی کی تجویز ہےتاہم آگے چل کر اس پر بھی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کرنے والے ہماری امیدوں پرپانی پھیرنے کی کوشش کررہے ہیں۔،طالبان نے ان دھماکوں سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے اور دھماکے وہ لوگ کر رہے ہیں جو ہمارے خیر خواہ نہیں۔
طالبان کی کمیٹی سے ملاقات کے بعد حکومتی کمیٹی نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور انہیں مذاکرات سے متعلق ہونے والی تمام پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو امن کی ضرورت ہے کمیٹی اپنا کام سنجیدگی اور جاں فشانی سے جاری رکھے۔ وزیر اعظم اور کمیٹی کے اراکین کے درمیان ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی، ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی شریک تھے۔
اس سے قبل حکومت اور طالبان کی کمیٹیوں کے دوسرے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ مذاکرات کے دوران تجاویز اور مطالبات کے جو نکات سامنے آئیں گے اس پر اگلی نشت پر غور کریں گے، آج کی نشت کی حوالے سے صرف انتا کہا جاسکتا ہے ہماری کمیٹی نے طالبان کی جانب سے سامنے آنے والی تفصیلات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ہم توقع کررہے ہیں اگر اسی احتیاط اور عزم کے ساتھ ہم آگے بڑھتے رہے تو شائد آنے والے دنوں میں ہم زیادہ ٹھوس اور مصبت اقدامات کرسکیں گے جس سے قوم کو زیادہ اچھے اشارے ملیں گے۔
اس موقع پر طالبان کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ طالبان سے ملنے والی تفصیلات سرکاری کمیٹی کے سامنے رکھ دی ہیں جس پر حکومتی کمیٹی نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اب اس پر تفصیل سے بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لئے طالبان نے بھی بڑی حکمت و تدبر کا مظاہرہ کیا ہے اور ایسے کوئی مسائل کھڑے نہیں کئے جس سے مذاکرات کا عمل سبوتاژ ہوسکے البتہ پرامن فضا بنانے کےلئے دونوں جانب سے فائر بندی کی تجویز ہےتاہم آگے چل کر اس پر بھی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کرنے والے ہماری امیدوں پرپانی پھیرنے کی کوشش کررہے ہیں۔،طالبان نے ان دھماکوں سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے اور دھماکے وہ لوگ کر رہے ہیں جو ہمارے خیر خواہ نہیں۔