فرانس کی خاتون اوّل جب پیدا ہوئیں تو مرد تھیں

فرانس کی خاتون اوّل بریگیٹ میکرون نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا

فرانس کی خاتون اوّل نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا، فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
فرانس کی خاتون اوّل بریگیٹ میکرون نے ٹوئٹر پر اپنے خلاف پیدائشی طور پر مرد ہونے کی افواہیں پھیلانے والوں پر مقدمہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر پر یہ ٹرینڈ چل رہا ہے کہ خاتون اوّل بریگیٹ میکرون جب پیدا ہوئیں تو وہ مرد تھیں اور ان کا نام جین مشیل ٹروگنیکس تھا تاہم بعد میں انھوں نے اپنی جنس تبدیل کروائی۔



سوشل میڈیا پر یہ خبر تیزی سے وائرل ہوتی ہوگئی اور لاکھوں صارفین نے اسے شیئر کیا۔ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی ان خبروں میں کوئی ٹھوس ثبوت تو پیش نہیں کیا گیا تاہم لاکھوں صارفین اس پر تبصرے کر رہے ہیں۔

فرانسیسی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 68 سالہ خاتون اوّل نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔




یہ افواہ اس وقت شروع ہوئی جب دائیں بازو کے جریدے ''فیٹس ای ڈاکومنٹس'' نے ستمبر میں ایک مضمون شائع کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس نے بریگیٹ میکرون کی زندگی کے بارے میں 3 سال تحقیقات کی ہیں اور ان کے مرد پیدا ہونے کے نظریے کی بہت سے ماہرین نے حمایت کی ہے۔



یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اعلیٰ سطح کی سیاسی خواتین اپنی جنس سے متعلق جھوٹی افواہوں کا شکار ہوئیں اس سے قبل بھی سوشل میڈیا پر امریکا کی سابق خاتون اوّل مشیل اوباما کے بھی بطور مرد پیدا ہونے اور بعد میں جنس کی تبدیلی کے غیر مصدقہ دعوے گردش کرتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 68 سالہ خاتون اوّل 44 سالہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون سے 24 سال بڑی ہیں اور دونوں کی پہلی ملاقات ایک اسکول میں ہوئی تھی جہاں بریگیٹ پڑھاتی تھیں اور ایمانوئیل میکرون ان کی بیٹی کے ہم جماعت تھے۔
Load Next Story