خواتین کی ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے والا شخص سینیٹ کا افسر نکلا

ملزم سے تفتیش کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے جبکہ متاثرہ خواتین سے بھی رابطہ کیا ہے، تھانہ کوہسار

گزشتہ روز سوشل میڈیا پر خاتون نے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں ایک شخص کو اے ٹی ایم کے باہر دکھایا گیا تھا—فوٹو

ISLAMABAD:
وفاقی دارالحکومت میں خواتین کی ویڈیو بنا کر ہراساں کرنے والا مشتبہ شخص سینیٹ کی قانون سازی برانچ کا افسر نکلا۔

تھانہ کوہسار پولیس نے نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جس میں ملزم کے خلاف انسداد ہراسیت کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے جبکہ متاثرہ خواتین سے بھی رابطہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیرملکی لڑکیوں کو ہراساں کرنیوالے 2 ملزمان کو سال، سال قید

پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کی ویڈیو بنا کر ہراساں کرنےکا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ کے اندراج کے بعد سینٹ سیکریٹریٹ کے ملازم رانا اظہر کا نام سامنے آیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر خاتون نے ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں ایک شخص کو اے ٹی ایم کے باہر دکھایا گیا۔


ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین ویڈیو دکھانے کا کہتی رہیں تاہم مشتبہ شخص موقع سے فرار ہوگیا، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے بھی نوٹس لیا تھا۔

مزیدپڑھیں: لاہور میں خواتین کو جنسی ہراساں کرنے والا جعلی پیر گرفتار

خاتون کی جانب سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ میں اے ٹی ایم پرآئی تو ملزم نے ویڈیو بنانا شروع کردی اور جب ویڈیو بنانے والے شخص سے پوچھا کہ وہ ویڈیو کیوں بنا رہا ہے؟ تو ہراساں کرنے والے شخص نے معذرت کرتے ہوئے ویڈیو بنانے کا اعتراف کیا اور وہاں سے بھاگ گیا۔

 

مذکورہ واقعہ کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نے گریڈ 18 کے افسر اظہر صدیقی کو 4 ماہ کے لیے معطل کردیا۔

سینیٹ سیکرٹریٹ نے اظہر صدیق کو سول سرونٹس رولز 2020 کے رول 5 (1) اور (2) کے تحت معطل کرکے اس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

 
Load Next Story