سکھر حیدرآباد موٹروے راولپنڈی لئی ایکسپریس وے اور رنگ روڈ منصوبے کی منظوری
ایکنک نے تھل کینال منصوبے کی منظوری ایک بار پھر مؤخر کردی گئی
MUMBAI/NEW YORK:
قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی (ایکنک) نے سکھر حیدرآباد موٹروے، راوالپنڈی لئی ایکسپریس وے اور راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی منظوری دے دی جبکہ تھل کینال منصوبے کی منظوری ایک بار پھر مؤخر کردی گئی۔
مشیر خزانہ شوکت ترین کی زیرِ صدارت ایکنک کا اجلاس ہوا جس میں ایکنک نے سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے کی منظوری دے دی۔ منصوبے پر 191 ارب روپے سے زائد کی لاگت آئے گی، چھ لائن پر مشتمل 306 کلومیٹر منصوبے بلٹ آپریٹ بنیادوں پر مکمل ہوگا۔
ایکنک نے راوالپنڈی لئی ایکسپریس وے منصوبے کی منظوری دے دی۔ منصوبے پر 24 ارب 96 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
اجلاس میں راوالپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی بھی منظوری دے دی دی گئی۔ منصوبے پر 23 ارب 60 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
اس کے علاوہ جنوبی پنجاب غربت مکاو پروگرام کی منظوری دے دی دی گئی۔ جنوبی پنجاب کے 10 اضلاع کے لیے 25 ارب 24 کروڑ روپے مالیت کا پروگرام شروع کیا جائے گا۔
ایکنک نے تھل کینال فیز 2 منصوبے کی منظوری مؤخر کردی۔ اجلاس میں صوبہ سندھ کی سفارشات کو شامل کرنے کی ہدایات جبکہ تھل کینال منصوبے کے تکینیکی پہلوؤں پر غور کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت دے دی گئی۔
قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی (ایکنک) نے سکھر حیدرآباد موٹروے، راوالپنڈی لئی ایکسپریس وے اور راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی منظوری دے دی جبکہ تھل کینال منصوبے کی منظوری ایک بار پھر مؤخر کردی گئی۔
مشیر خزانہ شوکت ترین کی زیرِ صدارت ایکنک کا اجلاس ہوا جس میں ایکنک نے سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبے کی منظوری دے دی۔ منصوبے پر 191 ارب روپے سے زائد کی لاگت آئے گی، چھ لائن پر مشتمل 306 کلومیٹر منصوبے بلٹ آپریٹ بنیادوں پر مکمل ہوگا۔
ایکنک نے راوالپنڈی لئی ایکسپریس وے منصوبے کی منظوری دے دی۔ منصوبے پر 24 ارب 96 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
اجلاس میں راوالپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی بھی منظوری دے دی دی گئی۔ منصوبے پر 23 ارب 60 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
اس کے علاوہ جنوبی پنجاب غربت مکاو پروگرام کی منظوری دے دی دی گئی۔ جنوبی پنجاب کے 10 اضلاع کے لیے 25 ارب 24 کروڑ روپے مالیت کا پروگرام شروع کیا جائے گا۔
ایکنک نے تھل کینال فیز 2 منصوبے کی منظوری مؤخر کردی۔ اجلاس میں صوبہ سندھ کی سفارشات کو شامل کرنے کی ہدایات جبکہ تھل کینال منصوبے کے تکینیکی پہلوؤں پر غور کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہدایت دے دی گئی۔