برطانوی رکن پارلیمنٹ کا کشمیری رہنما خرم پرویز کی معلومات فراہم کرنے پرزور
انسانی حقوق کے کارکن کی اس وقت نئی دہلی میں قید ہونے کی اطلاع ہے، ڈیبی ابراہام
لاہور:
برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان نے ایک مرتبہ پھر بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ زیر حراست مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔
سرکاری خبررساں ادارے 'اے پی پی' کی رپورٹ کے مطابق خرم پرویز کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے سری نگر سے گرفتار کرلیا تھا۔
مزیدپڑھیں: کشمیری رہنما خرم پرویز کودہلی کی تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا
رکن پارلیمنٹ برائے اولڈہم ایسٹ اور سیڈل ورتھ ڈیبی ابراہام ایف ایف پی ایچ نے برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشنر کو لکھا کہا کہ انسانی حقوق کے کارکن کی اس وقت نئی دہلی میں قید ہونے کی اطلاع ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتاری نے نہ صرف برطانیہ بلکہ اقوام متحدہ میں تشویش کا اظہار کیا گیا اور اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لالر نے واضح کیا کہ خرم پرویز دہشت گرد نہیں بلکہ انسانی حقوق کا محافظ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کی مالی معاونت کا الزام،کشمیری رہنما خرم پرویزگرفتار
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے بھی خرم پرویز کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل فہم ہے کہ خرم پرویز کے علاوہ گزشتہ 2 برس میں تقریباً 2500 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی ادارے نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت خرم پرویز حراست میں لیا، یہ ایکٹ مہینوں تک بغیر کسی الزام کے حراست کی اجازت دیتا ہے
برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان نے ایک مرتبہ پھر بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ زیر حراست مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔
سرکاری خبررساں ادارے 'اے پی پی' کی رپورٹ کے مطابق خرم پرویز کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے سری نگر سے گرفتار کرلیا تھا۔
مزیدپڑھیں: کشمیری رہنما خرم پرویز کودہلی کی تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا
رکن پارلیمنٹ برائے اولڈہم ایسٹ اور سیڈل ورتھ ڈیبی ابراہام ایف ایف پی ایچ نے برطانیہ میں بھارتی ہائی کمشنر کو لکھا کہا کہ انسانی حقوق کے کارکن کی اس وقت نئی دہلی میں قید ہونے کی اطلاع ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتاری نے نہ صرف برطانیہ بلکہ اقوام متحدہ میں تشویش کا اظہار کیا گیا اور اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لالر نے واضح کیا کہ خرم پرویز دہشت گرد نہیں بلکہ انسانی حقوق کا محافظ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کی مالی معاونت کا الزام،کشمیری رہنما خرم پرویزگرفتار
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے بھی خرم پرویز کی گرفتاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل فہم ہے کہ خرم پرویز کے علاوہ گزشتہ 2 برس میں تقریباً 2500 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی ادارے نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت خرم پرویز حراست میں لیا، یہ ایکٹ مہینوں تک بغیر کسی الزام کے حراست کی اجازت دیتا ہے