الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

فیصل واوڈا نے پیدائش کا سرٹیفکیٹ اور نادرا کی جانب سے صرف پاکستانی شہری ہونے کا سرٹیفکیٹ کمیشن میں پیش کردیا

فیصل واوڈا نے پیدائش کا سرٹیفکیٹ اور نادرا کی جانب سے صرف پاکستانی شہری ہونے کا سرٹیفکیٹ کمیشن میں پیش کردیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل واوڈا کی نااہلی کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل واوڈا کی نااہلی کے کیس کی سماعت ہوئی تو وہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

فیصل واوڈا کیخلاف تمام درخواست گزاروں نے دلائل مکمل کر لئے جبکہ فیصل واوڈا کی نااہلی کیلئے دائر ایک درخواست عدم پیروی پر خارج کردی گئی۔

فیصل واوڈا کے وکیل نے حتمی دلائل کا آغاز کرتے ہوئے ان کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ اور نادرا کی جانب سے صرف پاکستانی شہری ہونے کا سرٹیفکیٹ کمیشن میں پیش کیا۔


انہوں نے کہا کہ فیصل واوڈا امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پیدا ہوئے۔ وہ پیدائشی طور پر امریکی شہری ہیں۔ کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے قبل انہوں نے غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ کروا دیا تھا۔ انہوں نے کوئی جھوٹ نہیں بولا۔ ان کا غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ کیا گیا، ریٹرننگ افسر کو پاسپورٹ منسوخی کی دستاویزات بھی فراہم کی تھیں۔

فیصل واوڈا کے وکیل بیرسٹر معید نے کہا کہ نادرا نے 29 مئی 2018 کو فیصل واوڈا کا نائیکوپ منسوخ کرکے شناختی کارڈ جاری کیا، وہ اب ایم این اے نہیں رہے تو اس درخواست پر نااہلی کیسے ہوسکتی؟ ۔ فیصل واووڈا کے وکیل بیرسٹر معید نے دلائل مکمل کر لئے ۔

درخواست گزار قادر مندوخیل نے جواب الجواب جمع کرایا کہ فیصل واوڈا نے شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی اور شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ بھی پیش نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن نے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Load Next Story