پشاور الیکشن میں ہنگامہ آرائی میں ملوث حکومتی عہدیداران کیخلاف کارروائی ہوگی الیکشن کمیشن
کوئی امیدوار قصوروار نکلا تو تاحیات نااہل ہوجائے گا، چیف الیکشن کمشنر
ISLAMABAD:
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پشاور الیکشن میں ہنگامہ آرائی میں ملوث حکومتی عہدیداران کیخلاف کارروائی ہوگی۔
الیکشن کمیشن میں سٹی کونسل پشاور کے پانچ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ ملتوی ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ہنگامہ آرائی کرنے والے آزاد امیدوار ارشد علی کمیشن میں پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے پوچھا کہ آپ نے ہنگامہ کیوں کیا کہ گرفتار کرانا پڑ گیا؟۔ ارشد علی نے جواب دیا کہ میں تو جیت رہا تھا کوئی ہنگامہ آرائی نہیں کی، مجھے کسی نے گرفتار نہیں کیا، پولنگ اسٹیشن پر پہنچا تو مخالفین ہنگامہ کر رہے تھے میں بھی شامل ہوگیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے ارشد علی سے کہا کہ آپ ہنگامے میں شامل ہوئے اور فائرنگ بھی کر دی، ریٹرننگ افسر کو آپ کو موقع پر ہی سزا دینی چاہیے تھی، یہ رویہ رکھا تو ہمیشہ کیلئے الیکشن بھول جائیں گے۔ اسپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ ارشد علی کیخلاف ایف آئی آر کمزور درج کی گئی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پولیس کا اپنا کام ہے، کمیشن امیدوار اور حکومتی عہدیداران کیخلاف کارروائی کرے گا، جو بھی قصور وار ہوا اور جس نے ساتھ دیا سب عہدوں سے جائیں گے، تین جنوری کو اس حوالے سے حکم جاری کرینگے، یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی ملوث ہوا نہیں بچے گا۔
ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ ویڈیوز میں 8 لوگوں کی شناخت ہوئی ہے جنہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی ہے۔ الیکشن کمیشن نے پریذائیڈنگ افسران سے تحریری بیانات طلب کر لئے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ آج ہی جمع کرائیں، کوئی امیدوار قصوروار نکلا تو تاحیات نااہل ہوجائے گا۔
کمیشن نے مزید سماعت تین جنوری تک ملتوی کر دی۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پشاور الیکشن میں ہنگامہ آرائی میں ملوث حکومتی عہدیداران کیخلاف کارروائی ہوگی۔
الیکشن کمیشن میں سٹی کونسل پشاور کے پانچ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ ملتوی ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ ہنگامہ آرائی کرنے والے آزاد امیدوار ارشد علی کمیشن میں پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے پوچھا کہ آپ نے ہنگامہ کیوں کیا کہ گرفتار کرانا پڑ گیا؟۔ ارشد علی نے جواب دیا کہ میں تو جیت رہا تھا کوئی ہنگامہ آرائی نہیں کی، مجھے کسی نے گرفتار نہیں کیا، پولنگ اسٹیشن پر پہنچا تو مخالفین ہنگامہ کر رہے تھے میں بھی شامل ہوگیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے ارشد علی سے کہا کہ آپ ہنگامے میں شامل ہوئے اور فائرنگ بھی کر دی، ریٹرننگ افسر کو آپ کو موقع پر ہی سزا دینی چاہیے تھی، یہ رویہ رکھا تو ہمیشہ کیلئے الیکشن بھول جائیں گے۔ اسپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ ارشد علی کیخلاف ایف آئی آر کمزور درج کی گئی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پولیس کا اپنا کام ہے، کمیشن امیدوار اور حکومتی عہدیداران کیخلاف کارروائی کرے گا، جو بھی قصور وار ہوا اور جس نے ساتھ دیا سب عہدوں سے جائیں گے، تین جنوری کو اس حوالے سے حکم جاری کرینگے، یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی ملوث ہوا نہیں بچے گا۔
ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ ویڈیوز میں 8 لوگوں کی شناخت ہوئی ہے جنہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا لی ہے۔ الیکشن کمیشن نے پریذائیڈنگ افسران سے تحریری بیانات طلب کر لئے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ آج ہی جمع کرائیں، کوئی امیدوار قصوروار نکلا تو تاحیات نااہل ہوجائے گا۔
کمیشن نے مزید سماعت تین جنوری تک ملتوی کر دی۔