کراچی میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق پی پی اور پی ٹی آئی کا اپنا کارکن ہونے کا دعویٰ
مقتول ملیر کورٹ سے پیشی کے بعد گھر واپس جارہا تھا
ANKARA:
قائد آباد میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا، مقتول کا زمین کا تنازع چل رہا تھا اور وقوعہ کے وقت وہ ملیر کورٹ سے پیشی کے بعد گھر واپس جارہا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج دوپہر قائد آباد میں مرغی خانہ کے قریب نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی، فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا، دونوں کو فوری طور پر جناح اسپتال لے جایا گیا۔
ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن انسپکٹر ممتاز مروت نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 45 سالہ خدا دوست عرف حیدر سواتی کے نام سے کی گئی جبکہ زخمی 50 سالہ عمر زادہ ولد صاحب زادہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ مقتول خدا دوست کا زمین کے معاملے پر لینڈ گریرز کے ساتھ تنازع چل رہا تھا، وقوعہ کے وقت بھی وہ ملیر کورٹ میں پیشی کے بعد گھر واپس جارہا تھا، ان کی گاڑی پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ملیر کورٹ سے نکلتے ہی کچھ فاصلے پر فائرنگ کی تھی لیکن اس میں وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے، حملہ آوروں نے مسلسل ان کا تعاقب جاری رکھا اور مرغی خانہ اسٹاپ کے قریب دوبارہ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خدا دوست موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مرنے والے کا بڑا بھائی نواز سواتی پاکستان تحریک انصاف کا کارکن ہے۔
ایس ایچ او ممتاز مروت کے مطابق 50 ایکڑ زمین پر گل زمان اور اس کے ساتھیوں کا حیدر سواتی سے کافی عرصے سے تنازع چل رہا ہے، دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات بھی درج کرائے ہوئے ہیں جبکہ کچھ عرصہ قبل فائرنگ کے واقعے میں گل زمان کا بھائی بھی زخمی ہوا تھا جس کا مقدمہ اس نے اپنے مخالفین کے خلاف درج کرایا تھا۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ضلع ملیر کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے دعویٰ کیا کہ خدا دوست عرف حیدر سواتی ان کا قریبی ساتھی تھا، نیشنل ہائی وے پر 50 ایکڑ زمین سندھ حکومت سے انہوں نے قبرستان کے لیے الاٹ کروائی تھی جس پر لینڈ مافیا کے کارندے قبضہ کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے، لینڈ مافیا مسلسل انہیں اور ان کے ساتھیوں کو قتل کی دھمکیاں دے رہا تھا اور گزشتہ روز لینڈ مافیا کے کارندوں کے حملے میں حیدر سواتی مارا گیا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ مقتول خدا دوست عرف حیدر سواتی ان کی پارٹی کا کارکن اور ابراہیم حیدری ٹائون کا صدر تھا۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں راجہ اظہر، حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان و دیگر نے قتل کی مذمت کی اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
قائد آباد میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا، مقتول کا زمین کا تنازع چل رہا تھا اور وقوعہ کے وقت وہ ملیر کورٹ سے پیشی کے بعد گھر واپس جارہا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج دوپہر قائد آباد میں مرغی خانہ کے قریب نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی، فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا، دونوں کو فوری طور پر جناح اسپتال لے جایا گیا۔
ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن انسپکٹر ممتاز مروت نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 45 سالہ خدا دوست عرف حیدر سواتی کے نام سے کی گئی جبکہ زخمی 50 سالہ عمر زادہ ولد صاحب زادہ اسپتال میں زیر علاج ہے۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ مقتول خدا دوست کا زمین کے معاملے پر لینڈ گریرز کے ساتھ تنازع چل رہا تھا، وقوعہ کے وقت بھی وہ ملیر کورٹ میں پیشی کے بعد گھر واپس جارہا تھا، ان کی گاڑی پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ملیر کورٹ سے نکلتے ہی کچھ فاصلے پر فائرنگ کی تھی لیکن اس میں وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے، حملہ آوروں نے مسلسل ان کا تعاقب جاری رکھا اور مرغی خانہ اسٹاپ کے قریب دوبارہ فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خدا دوست موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مرنے والے کا بڑا بھائی نواز سواتی پاکستان تحریک انصاف کا کارکن ہے۔
ایس ایچ او ممتاز مروت کے مطابق 50 ایکڑ زمین پر گل زمان اور اس کے ساتھیوں کا حیدر سواتی سے کافی عرصے سے تنازع چل رہا ہے، دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات بھی درج کرائے ہوئے ہیں جبکہ کچھ عرصہ قبل فائرنگ کے واقعے میں گل زمان کا بھائی بھی زخمی ہوا تھا جس کا مقدمہ اس نے اپنے مخالفین کے خلاف درج کرایا تھا۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ضلع ملیر کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے دعویٰ کیا کہ خدا دوست عرف حیدر سواتی ان کا قریبی ساتھی تھا، نیشنل ہائی وے پر 50 ایکڑ زمین سندھ حکومت سے انہوں نے قبرستان کے لیے الاٹ کروائی تھی جس پر لینڈ مافیا کے کارندے قبضہ کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے، لینڈ مافیا مسلسل انہیں اور ان کے ساتھیوں کو قتل کی دھمکیاں دے رہا تھا اور گزشتہ روز لینڈ مافیا کے کارندوں کے حملے میں حیدر سواتی مارا گیا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ مقتول خدا دوست عرف حیدر سواتی ان کی پارٹی کا کارکن اور ابراہیم حیدری ٹائون کا صدر تھا۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں راجہ اظہر، حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان و دیگر نے قتل کی مذمت کی اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔