وزیراعظم کا پیغمبراسلام ﷺ سے متعلق روسی صدر کے بیان کا خیرمقدم
ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین آزادی اظہار نہیں ہے۔
کراچی:
وزیر اعظم عمران خان نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی 'آزادی اظہار' نہیں ہے۔
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر کہا کہ ہم مسلمانوں خصوصاً مسلم رہنماؤں کو، اسلام فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اس پیغام کو غیر مسلم دنیا کے رہنماؤں تک پہنچانا چاہیے۔
واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی آزادی اظہار میں شمار نہیں ہوتی۔
ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو اپنی سالانہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پیغمبر کی شان میں گستاخی 'مذہبی آزادی اور مسلمان کے جذبات کی خلاف ورزی ہے'۔
یہ خبر پڑھیں: پیغمبراسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکے آزادی اظہار نہیں دل آزاری کا سبب ہیں، روسی صدر
روسی صدر پوتن نے کہا تھا کہ فنکارانہ آزادی کی اپنی حدود ہیں اور اس سے کسی دوسرے کی آزادیوں کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔ مذہبی شخصیات کی اہانت آمیز تصاویر ان کے چاہنے والوں کو تشدد پر اکسانے کا باعث بنتی ہیں۔
اس موقع پر روسی صدر نے چارلی ہیبڈو میگزین کے ادارتی دفتر پر پیغمبر اسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور اس کے نتیجے میں میگزین کے دفتر پر حملے کا حوالہ بھی دیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے روسی صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی 'آزادی اظہار' نہیں ہے۔
انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ پر کہا کہ ہم مسلمانوں خصوصاً مسلم رہنماؤں کو، اسلام فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے اس پیغام کو غیر مسلم دنیا کے رہنماؤں تک پہنچانا چاہیے۔
واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی آزادی اظہار میں شمار نہیں ہوتی۔
ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو اپنی سالانہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پیغمبر کی شان میں گستاخی 'مذہبی آزادی اور مسلمان کے جذبات کی خلاف ورزی ہے'۔
یہ خبر پڑھیں: پیغمبراسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکے آزادی اظہار نہیں دل آزاری کا سبب ہیں، روسی صدر
روسی صدر پوتن نے کہا تھا کہ فنکارانہ آزادی کی اپنی حدود ہیں اور اس سے کسی دوسرے کی آزادیوں کی خلاف ورزی نہیں کرنی چاہیے۔ مذہبی شخصیات کی اہانت آمیز تصاویر ان کے چاہنے والوں کو تشدد پر اکسانے کا باعث بنتی ہیں۔
اس موقع پر روسی صدر نے چارلی ہیبڈو میگزین کے ادارتی دفتر پر پیغمبر اسلام ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور اس کے نتیجے میں میگزین کے دفتر پر حملے کا حوالہ بھی دیا۔