پولیس کے مبینہ تشدد سے مہندی کی تقریب میں شریک شخص جاں بحق
آتش بازی کرنے کے جرم میں گرفتار شخص دل کے دورے کے باعث انتقال کرگیا، پولیس کا مؤقف
ISLAMABAD:
دیوان صاحب میں پولیس کے مبینہ تشدد سے مہندی میں شریک شخص جاں بحق ہوگیا، جب کہ پولیس کے مطابق محمد اشرف دل کے دورے کے باعث چل بسا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بورے والا تھانہ ساہوکا پولیس نے دیوان صاحب کے علاقے میں منعقدہ مہندی کی تقریب پر چھاپہ مارا۔ اہل خانہ کے مطابق پولیس اہلکاروں نے مہندی میں شریک تین مہمانوں کو اٹھا کر گاڑی میں ڈال لیا، اور تینوں پر تشدد کیا جس سے محمد اشرف جان کی بازی ہار گیا۔
ورثاء کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مہندی کی تقریب میں صرف ڈھول بجانے پر کاروائی کی، محمد اشرف کو پولیس نے بلاوجہ تشدد کرکے مار ڈالا، اور جب اشرف تشدد کے باعث دم توڑ گیا تو ایس ایچ او اسے مردہ حالت میں چھوڑ کر روپوش ہوگیا، اب پولیس ہم پر کاروائی رکوانے کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے۔
دوسری جانب پولیس حکام کا مؤقف ہے کہ محمد اشرف نامی شخص کو آتش بازی کرنے پر حراست میں لیا گیا، اور محمد اشرف کو تھانہ لے جاتے ہوئے راستے میں ہارٹ آٹیک ہو گیا، اسے فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا ، تاہم وہ راستے میں ہی جاں بحق ہو چکا تھا۔
ڈی پی او وہاڑی امیر عبداللّہ خان نیازی نے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اور معاملے کی تحقیقات کے لیے متوفی کی نعش مردہ خانے منتقل کر دی گئی، پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد ہی موت کی وجہ کا تعین ممکن ہوگا۔
دیوان صاحب میں پولیس کے مبینہ تشدد سے مہندی میں شریک شخص جاں بحق ہوگیا، جب کہ پولیس کے مطابق محمد اشرف دل کے دورے کے باعث چل بسا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بورے والا تھانہ ساہوکا پولیس نے دیوان صاحب کے علاقے میں منعقدہ مہندی کی تقریب پر چھاپہ مارا۔ اہل خانہ کے مطابق پولیس اہلکاروں نے مہندی میں شریک تین مہمانوں کو اٹھا کر گاڑی میں ڈال لیا، اور تینوں پر تشدد کیا جس سے محمد اشرف جان کی بازی ہار گیا۔
ورثاء کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مہندی کی تقریب میں صرف ڈھول بجانے پر کاروائی کی، محمد اشرف کو پولیس نے بلاوجہ تشدد کرکے مار ڈالا، اور جب اشرف تشدد کے باعث دم توڑ گیا تو ایس ایچ او اسے مردہ حالت میں چھوڑ کر روپوش ہوگیا، اب پولیس ہم پر کاروائی رکوانے کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے۔
دوسری جانب پولیس حکام کا مؤقف ہے کہ محمد اشرف نامی شخص کو آتش بازی کرنے پر حراست میں لیا گیا، اور محمد اشرف کو تھانہ لے جاتے ہوئے راستے میں ہارٹ آٹیک ہو گیا، اسے فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا ، تاہم وہ راستے میں ہی جاں بحق ہو چکا تھا۔
ڈی پی او وہاڑی امیر عبداللّہ خان نیازی نے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اور معاملے کی تحقیقات کے لیے متوفی کی نعش مردہ خانے منتقل کر دی گئی، پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد ہی موت کی وجہ کا تعین ممکن ہوگا۔