ٹارگٹڈ آپریشن اور چھاپوں کے باوجود بھتہ خوری کی وارداتوں میں اچانک اضافہ

بھتہ خور انتہائی منظم انداز میں دیدہ دلیری کے ساتھ بھتہ طلب کر رہے ہیں پولیس رینجرز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ گیا


Staff Reporter February 12, 2014
بھتہ خور اب اسلحہ اور گولیاں خریدنے کے لیے بھی رقم طلب کر رہے ہیں، خوف کے ساتھ ساتھ ذہنی اذیت کا شکار ہیں، دکانداروں کی ایکسپریس سے گفتگو فوٹو: فائل

شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن اور چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے وہیں پر کچھ روز کی کمی کے بعد بھتہ خوری کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ۔

شہر کے مختلف علاقوں میں بھتہ خوروں کی جانب سے دکانداروں کو بھتے کی پرچیاں بھیجنے میں اچانک تیزی آگئی ہے، ایک جانب تو پولیس اور رینجرز گرفتار ملزمان میں بھتہ خوروں کی گرفتاریوں کے دعوے کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں تو دوسری جانب بھتہ خور دوبارہ سے انتہائی منظم انداز میں دیدہ دلیری سے بھتہ طلب کر رہے ہیں جو کہ پولیس اور رینجرز کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے، تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں پولیس اور رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن اور گرفتاریوں کے اعداد و شمار میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کا سلسلہ جاری ہے وہیں پر شہر میں ایک بار پھر بھتہ خوری کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا، نارتھ کراچی ، گلشن اقبال اور فیڈرل بی ایریا میں بھتہ خوروں کی جانب سے دکانداروں کو پرچیاں بھیجنے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا اور اس حوالے سے نارتھ کراچی ناگن چورنگی کے قریب واقع اقبال پلازہ میں قائم پکوان سینٹرز سمیت دیگر دکانوں کے مالکان کو بھتہ خوروں کی جانب سے پرچیاں بھیجی گئیں جس میں انھیں سنگین نتائج کی دھمکیوں کے ساتھ بھتہ طلب کیا گیا ہے ، ایک دکاندار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مارکیٹ میں ایک ایسی پرچی بھی آئی ہے۔

جس میں بھتہ خوروں نے اسلحہ کیلیے5ہزار گولیاں خریدنے کے لیے بھتہ طلب کیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ اس بات سے انکار نہیں کہ وقتی طور پر بھتہ خوری کی وارداتوں میں کسی حد تک کمی واقع ہوئی تھی تاہم اب بھتہ خور دیدہ دلیری کے ساتھ دکانوں پر فون بھی کر رہے ہیں اور پرچیاں بھی بھیج رہے ہیں، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دکانوں کے باہر لگے ہوئے سائن بورڈ پر درج فون نمبر جن میں لینڈ لائن نمبر اور موبائل فون نمبرز بھی لکھے ہوتے ہیں بھتہ خور نوٹ کر کے ان نمبروں پر بھی فون کر کے بھتہ طلب کر رہے ہیں، اس حوالے سے اس سے قبل اقبال پلازہ میں قائم پکوان سینٹرز پر ناگن چورنگی فلائی اوور پر سے فائرنگ اور کریکر بھی پھینکے جا چکے ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پکوان سینٹرز سمیت دیگر دکانداروں سے بھتہ خوروں کی جانب سے ایک سے5لاکھ روپے تک کی پرچیاں بھیجی گئی ہیں جس کے باعث دکانداروں میں نہ صرف خوف و ہراس پایا جاتا ہے بلکہ وہ شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں ، بھتہ خوروں کی جانب سے ایسا ہی سلسلہ یونیورسٹی روڈ پر حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک قائم دکانوں ، نجی دفاتر اور ریسٹورینٹس سمیت دیگر کاروبار کرنے والوں کو بھتہ خوروں کی جانب سے بھتے کی پرچیاں اور ٹیلی فون موصول ہوئے ہیں ، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بھتہ خوروں کی جانب سے ایک لاکھ سے 3 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور نہ دینے پر جان سے مارنے سمیت دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں جس کے باعث کاروباری افراد میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور وہ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ آیا وہ پولیس کی مدد لیں یا اپنے طور پر معاملات طے کر کے رقم دے دی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں