2021 مہنگائی 20 ماہ کی بلند ترین سطح پر 115 فیصد تک پہنچ گئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایڈہاک اقتصادی پالیسیاں اس معاشی بحران کے اہم عوامل میں سے ہیں۔
ملک میں پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے رواں سال مہنگائی 11.5فیصد تک پہنچ گئی۔
آفیشل کنزیومر پرائس انڈیکس کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2021 میں 5 فیصد سے شروع ہونے والا افراط زر اضافہ نومبر 2021 میں 20 ماہ کی بلند ترین سطح 11.5 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، روپے کی قدر میں بے تحاشہ کمی، زرعی اجناس کے نرخوں میں مسلسل اضافہ اور سب سے بڑھ کر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایڈہاک اقتصادی پالیسیاں اس معاشی بحران کے اہم عوامل میں سے ہیں۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جنوری میں سالانہ 5 فیصد سے شروع ہونے والی مہنگائی فروری میں 8 فیصد، مارچ میں 9 فیصد، اپریل میں 11 فیصد، مئی میں 10 فیصد، جون میں 9 فیصد، جولائی اور اگست میں 8 فیصد، ستمبر اور اکتوبر میں 9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
آفیشل کنزیومر پرائس انڈیکس کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2021 میں 5 فیصد سے شروع ہونے والا افراط زر اضافہ نومبر 2021 میں 20 ماہ کی بلند ترین سطح 11.5 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، روپے کی قدر میں بے تحاشہ کمی، زرعی اجناس کے نرخوں میں مسلسل اضافہ اور سب سے بڑھ کر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایڈہاک اقتصادی پالیسیاں اس معاشی بحران کے اہم عوامل میں سے ہیں۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جنوری میں سالانہ 5 فیصد سے شروع ہونے والی مہنگائی فروری میں 8 فیصد، مارچ میں 9 فیصد، اپریل میں 11 فیصد، مئی میں 10 فیصد، جون میں 9 فیصد، جولائی اور اگست میں 8 فیصد، ستمبر اور اکتوبر میں 9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔