ایم کیوایم نے منی بجٹ پر حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا
غریب عوام پرکوئی نیا ٹیکس لگانے کے اقدام کو ہم مسترد کریں گے، ایم کیو ایم
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے منی بجٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما صابر قائم خانی نے کہا کہ حکومت کو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جبکہ منی بجٹ سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو مالی سال کے آخر میں اُن اہداف پر نظر ثانی کرنا چاہیے جو حاصل نہیں ہوسکے، منی بجٹ لانے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ پہلے ہی وہ مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں جبکہ بے روزگاری بھی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں منی بجٹ پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے
صابر قائم خانی نے کہا کہ ہم نے ابھی تک منی بجٹ کا بل نہیں دیکھا، ایم کیو ایم کا نظریہ ہے کہ سالانہ بجٹ کے بعد منی بجٹ پیش نہیں ہونا چاہیے۔
ایم کیو ایم رہنما نے حکومت کو مشورہ دیا کہ منی بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے یا ٹیکسوں پررعایت ختم کرنے کے بجائے ٹیکس نیٹ کوبڑھایا جائے۔
دریں اثنا ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں رہنماؤں اور اراکین نے اسمبلی نے شرکت کر کے منی بجٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اتحادی ہونے کے باوجود منی بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا اور نہ ہی کوئی مشاورت کی۔
یہ بھی پڑھیں: منی بجٹ منظورہوا تو نیا سال قوم کیلئے مہنگائی کا بدترین سال بن جائے گا، شہبازشریف
ایم کیو ایم رہنماؤں نے منی بجٹ کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ غریب عوام پرکوئی نیا ٹیکس لگانے کے اقدام کو مسترد کردیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما صابر قائم خانی نے کہا کہ حکومت کو کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جبکہ منی بجٹ سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو مالی سال کے آخر میں اُن اہداف پر نظر ثانی کرنا چاہیے جو حاصل نہیں ہوسکے، منی بجٹ لانے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ پہلے ہی وہ مہنگائی میں پسے ہوئے ہیں جبکہ بے روزگاری بھی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں منی بجٹ پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے
صابر قائم خانی نے کہا کہ ہم نے ابھی تک منی بجٹ کا بل نہیں دیکھا، ایم کیو ایم کا نظریہ ہے کہ سالانہ بجٹ کے بعد منی بجٹ پیش نہیں ہونا چاہیے۔
ایم کیو ایم رہنما نے حکومت کو مشورہ دیا کہ منی بجٹ میں نئے ٹیکسز لگانے یا ٹیکسوں پررعایت ختم کرنے کے بجائے ٹیکس نیٹ کوبڑھایا جائے۔
دریں اثنا ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں رہنماؤں اور اراکین نے اسمبلی نے شرکت کر کے منی بجٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اتحادی ہونے کے باوجود منی بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا اور نہ ہی کوئی مشاورت کی۔
یہ بھی پڑھیں: منی بجٹ منظورہوا تو نیا سال قوم کیلئے مہنگائی کا بدترین سال بن جائے گا، شہبازشریف
ایم کیو ایم رہنماؤں نے منی بجٹ کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ غریب عوام پرکوئی نیا ٹیکس لگانے کے اقدام کو مسترد کردیا جائے گا۔