وہی بات موثر ہو گی جو طالبان اور حکومتی کمیٹیوں کے مابین ہو گی رانا ثناء اللہ

تحریک طالبان کو چھوٹے چھوٹے گروپس کو شدت پسند کارروائیاں کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرنے چاہیئیں، وزیرقانون پنجاب


ویب ڈیسک February 12, 2014
خلیفہ بننے کی خواہش پر کوئی پابندی نہیں، ہر کوئی خلیفہ بننے کی خواہش کر سکتا ہے، رانا ثناء اللہ۔ فوٹو؛ فائل

وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ طالبان کے 60 سے زائد گروپس ہیں اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان تمام دہشت گرد گوپوں کی قیادت نہیں کرتی۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے پشاور دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی جو ایک خوش آئند بات ہے، وہی بات موثر ہو گی جو طالبان اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے 60 سے زاہد شدت پسند گروپس ہیں لیکن تحریک طالبان پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کی قیادت نہیں کرتی، کالعدم تحریک طالبان کو چھوٹے چھوٹے گروپس کو شدت پسند کارروائیاں کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرنے چاہیئیں۔

کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کی جانب سے امریکی جریدے کو دیئے گئے انٹر ویو کے حوالے پوچھے گئے ایک سوال پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ خلیفہ بننے کی خواہش پر کوئی پابندی نہیں، ہر کوئی خلیفہ بننے کی خواہش کر سکتا ہے۔

وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ کراچی میں پولیس کی حراست ایم کیو ایم کے کارکنوں پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں، کراچی میں جاری آپریشن کی قیادت وزیراعظم نواز شریف نہیں بلکہ وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کر رہے ہیں، وفاقی حکومت صرف آپریشن میں مدد فراہم کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین جس سے بھی مدد مانگنا چا ہیں وہ مانگ سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔