جان کی ضمانت دی جائے تو طالبان براہ راست مذاکرات کیلئے تیار ہیں رستم شاہ

طالبان اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں کیوں کہ پہلے مذاکرات کے دوران گرفتار کرلیا گیا تھا، رستم شاہ مہمند


ویب ڈیسک February 12, 2014
مذاکرات صرف تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے ہی ہوں گے۔ فوٹو:ایکسپریس نیوز

ISLAMABAD: طالبان سے مذاکرات کے لئے قائم حکومتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند نے کہا ہے کہ اگر جان کی ضمانت دی جائے تو طالبان کی قیادت براہ راست سامنے بیٹھ کر مذاکرات کرنے کےلئے تیار ہیں۔

اسلام آباد میں ایک سیمینار کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے رکن رستم شاہ مہمند کا کہنا تھا کہ طالبان اور حکومتی قیادت براہ راست اکٹھے بیٹھ سکتے ہیں تاہم طالبان اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں کیوں کہ اس سے قبل طالبان کی قیادت جب مذاکرات کےلئے سامنے آئی تھی تو انہیں گرفتار کیا گیا جس کے باعث وہ ہچکچا رہے ہیں۔

رستم شاہ مہمند نے کہا کہ مذاکرات سے متعلق تشکیل دی جانے والی کمیٹیاں ابتدائی امور طے کررہی ہیں تاکہ آنے والے دنوں میں اصل مقصد تک پہنچا جاسکے۔ فوری طور پر مذاکراتی کمیٹیوں کا کام فائر بندی ہے جب کہ تحریک طالبان کی قیادت اصولی طور پر جنگ بندی پر متفق ہوچکی ہے تاہم ابھی جو خدشات ہیں وہ دوسرے گروپوں کی طرف سے ہیں جو جنگ بندی نہیں چاہتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات صرف تحریک طالبان پاکستان سے ہی ہوں گے اور یہ بات ذہین نشین کرلینی چاہئے کہ پاکستان کے آئین سے ہٹ کر مذاکرات میں کوئی بات نہیں ہوگی اور کسی تنظیم یا گروپ کا پاکستان کے کسی علاقے پر حق تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

رستم شاہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کا مطالبہ دونوں جانب سے کیا گیا ہے تاہم کچھ یقین دہانیاں ابھی باقی ہیں جو حکومتی اور طالبان کی رابطہ کار کمیٹیوں کے درمیان آئندہ ملاقات میں طے کی جائیں گی جس پر ابھی کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل سفر ہے اس میں بہت سی دشواریاں آئیں گی لیکن ہمیں اس کا حل نکال کر آگے بڑھنا ہوگا

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں