عالمی ادارہ صحت نے اومیکرون ’سونامی‘ سے خبردار کردیا

طبی مراکز پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں اور اس پر مزید دباؤ ہونے سے صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے، سربراہ ڈبلیو ایچ او

انہوں نے کہا کہ طبی مراکز پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں—فائل فوٹو

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ کووڈ 19 کا 'سونامی' بحالی مراکز کے نظام کو مفلوج کردے گا۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسکم اومیکرون کے کیسز میں ریکارڈ اضافے کے بعد نئے سال کی تقریبات ایک مرتبہ پھر محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔

مزیدپڑھیں: اومیکرون؛ کرسمس اور سالانہ تعطیلات پر 2 ہزار سے زائد عالمی پروازیں منسوخ

اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے کہا کہ 'مجھے اس بات پر سخت تشویش ہے کہ اومیکرون نئے کیسز کا سونامی بن جائے گا'۔


انہوں نے کہا کہ 'طبی مراکز پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں اور اس پر مزید دباؤ ہونے سے صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر ہے'۔

ہارورڈ کے وبائی امراض کے ماہر اور امیونولوجسٹ مائیکل مینا نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ امیکرون کیسز کی موجودہ تعداد ممکنہ طور پر صرف 'ٹپ آف آئس برگ' ہے، طبی ٹیسٹ کی کمی کی وجہ سے حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

 



امریکا کے متعدی امراض کے سربراہ انتھونی فوکی نے کہا کہ ' تمام اشارے اومیکرون کی کم شدت کی طرف اشارہ نہیں کرتے ہیں اس لیے ہمیں اس امر پر مطمئن نہیں ہونا چاہیے۔
Load Next Story