اسرائیلی وزیر ماحولیات نے اماراتی تیل کو ملک میں آنے سے روک دیا
معاہدہ کاغذ پر ہے لیکن اسے عملی جامہ بھی پہنایا جائے یہ ممکن نہیں، تمار زینڈبرگ
ISLAMABAD:
اسرائیلی وزیر ماحولیات تمار زینڈبرگ نے کہا ہے کہ اماراتی تیل کو ملک میں لانے کے حوالے سے حکومت نے امارات سے جو معاہدہ کیا تھا، وہ قابلِ عمل نہیں۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے وزیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ معاہدے پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ کاغذ پر ہے لیکن اسے عملی جامہ بھی پہنایا جائے یہ ممکن نہیں۔ ملک میں اماراتی آئل ٹینکرز آنے کی تعداد سے متعلق جو اجازت نامہ ہے، اس سے زیادہ ٹینکرز کسی صورت میں نہیں آسکتے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور امارات کے مابین تیل کے حوالے سے کیا گیا معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات استوار ہونے کے بعد سامنے آیا تھا۔ معاہدہ اسرائیلی حکومت کے ماتحت یورپ ایشیا پائپ لائن کمپنی (EAPC) اور عرب امارات اور اسرائیل کی مشترکہ میڈ ریڈ لینڈ بریج کمپنی کے درمیان طے پایا تھا۔ EAPC یہ وہی کمپنی ہے جسے 1960 میں قائم کیا گیا تھا تاکہ ایرانی تیل کو اسرائیل میں ٹرانسپورٹ کیا جاسکے۔
اسرائیلی وزیر ماحولیات تمار زینڈبرگ نے کہا ہے کہ اماراتی تیل کو ملک میں لانے کے حوالے سے حکومت نے امارات سے جو معاہدہ کیا تھا، وہ قابلِ عمل نہیں۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے وزیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ معاہدے پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ کاغذ پر ہے لیکن اسے عملی جامہ بھی پہنایا جائے یہ ممکن نہیں۔ ملک میں اماراتی آئل ٹینکرز آنے کی تعداد سے متعلق جو اجازت نامہ ہے، اس سے زیادہ ٹینکرز کسی صورت میں نہیں آسکتے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور امارات کے مابین تیل کے حوالے سے کیا گیا معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات استوار ہونے کے بعد سامنے آیا تھا۔ معاہدہ اسرائیلی حکومت کے ماتحت یورپ ایشیا پائپ لائن کمپنی (EAPC) اور عرب امارات اور اسرائیل کی مشترکہ میڈ ریڈ لینڈ بریج کمپنی کے درمیان طے پایا تھا۔ EAPC یہ وہی کمپنی ہے جسے 1960 میں قائم کیا گیا تھا تاکہ ایرانی تیل کو اسرائیل میں ٹرانسپورٹ کیا جاسکے۔