امریکی اسپتال اخراجات بچانے کیلئے کومے ہی کی حالت میں پاکستانی طالب علم کو ملک بدر کرنے پر تُل گیا
زخمی طالبعلم کے معاملے پرامریکی حکام اوراہل خانہ سے رابطے میں ہیں اورامید ہے ویزہ میں توسیع کردی جائے گی،پاکستانی سفیر
امریکی ریاست منی سوٹا کا ایک اسپتال اپنے اخراجات بچانے کے لئے پاکستانی طالب علم کو کومے ہی کی حالت میں ملک بدر کرنے پر تل گیا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ریاست وسکونسن میں زیر تعلیم پاکستانی نوجوان شاہ زیب باجوہ گزشتہ برس حادثے کا شکار ہوکر شدید زخمی ہوگیا تھا، اسے مقامی اسپتال لے جایا گیا جہاں دوران علاج اسے دل کا دورہ پڑا، حالت زیادہ خراب ہونے پر اسے امریکی ریاست منی سوٹا کے ایسنشیا ہیلتھ شینٹ میری میڈیکل سینٹر نامی اسپتال منتقل کردیا گیا، معالجین کا کہنا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے سے شاہ زیب باجوہ کے دماغ پر اثر ہوا ہے، اگرچہ اس کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے لیکن وہ کس قدر صحتیاب ہوا ہے یہ جاننے کے لئے کافی وقت درکار ہے۔
شاہ زیب کے بھائی شاہ ریز باجوہ کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی کی ایک لاکھ ڈالر کی میڈیکل انشورنس ہے لیکن اسپتال اسے قبول ہی نہیں کررہا اور خود اخراجات برداشت کررہا ہے اور اب تک اسپتال کے اخراجات ساڑھے 3 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں،28 فروری کو اس کے ویزہ کی مدت ختم ہورہی ہےاور اس کے اہل خانہ چاہتے ہیں کہ شاہ زیب کا مکمل علاج ہونے تک اسے اسپتال میں ہی رکھا جائے لیکن اسپتال انتظامیہ شاہ زیب کے اہل خانہ پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ اس فارم پر دستخط کریں جس کے تحت شاہ زیب کو اسی حالت میں واپس پاکستان بھیجا جاسکے۔
دوسری جانب امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ زخمی طالبعلم کے معاملے پر امریکی حکام اور مریض کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں، طالبعلم شدید زخمی اور بیہوش ہے تاہم سفارتخانہ کو ضروری مدد اور تعاون کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ پاکستانی سفیر نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکام اکثر انسانی بنیادوں پر ویزہ میں توسیع دیتے ہیں، پاکستانی طالبعلم شاہ زیب باجوہ کو بھی ویزہ میں توسیع دی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکی اسپتال غیر ملکی مریض پر آنے والےاخراجات بچانے کے لئے انہیں ملک بدر کردیتے ہیں اور ایسا کرتے وقت وہ کسی متعلقہ ادارے یا عدالت سے رجوع نہیں کرتے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ریاست وسکونسن میں زیر تعلیم پاکستانی نوجوان شاہ زیب باجوہ گزشتہ برس حادثے کا شکار ہوکر شدید زخمی ہوگیا تھا، اسے مقامی اسپتال لے جایا گیا جہاں دوران علاج اسے دل کا دورہ پڑا، حالت زیادہ خراب ہونے پر اسے امریکی ریاست منی سوٹا کے ایسنشیا ہیلتھ شینٹ میری میڈیکل سینٹر نامی اسپتال منتقل کردیا گیا، معالجین کا کہنا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے سے شاہ زیب باجوہ کے دماغ پر اثر ہوا ہے، اگرچہ اس کی طبیعت میں بہتری آرہی ہے لیکن وہ کس قدر صحتیاب ہوا ہے یہ جاننے کے لئے کافی وقت درکار ہے۔
شاہ زیب کے بھائی شاہ ریز باجوہ کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی کی ایک لاکھ ڈالر کی میڈیکل انشورنس ہے لیکن اسپتال اسے قبول ہی نہیں کررہا اور خود اخراجات برداشت کررہا ہے اور اب تک اسپتال کے اخراجات ساڑھے 3 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں،28 فروری کو اس کے ویزہ کی مدت ختم ہورہی ہےاور اس کے اہل خانہ چاہتے ہیں کہ شاہ زیب کا مکمل علاج ہونے تک اسے اسپتال میں ہی رکھا جائے لیکن اسپتال انتظامیہ شاہ زیب کے اہل خانہ پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ اس فارم پر دستخط کریں جس کے تحت شاہ زیب کو اسی حالت میں واپس پاکستان بھیجا جاسکے۔
دوسری جانب امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ زخمی طالبعلم کے معاملے پر امریکی حکام اور مریض کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں، طالبعلم شدید زخمی اور بیہوش ہے تاہم سفارتخانہ کو ضروری مدد اور تعاون کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ پاکستانی سفیر نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکام اکثر انسانی بنیادوں پر ویزہ میں توسیع دیتے ہیں، پاکستانی طالبعلم شاہ زیب باجوہ کو بھی ویزہ میں توسیع دی جائے گی۔
واضح رہے کہ امریکی اسپتال غیر ملکی مریض پر آنے والےاخراجات بچانے کے لئے انہیں ملک بدر کردیتے ہیں اور ایسا کرتے وقت وہ کسی متعلقہ ادارے یا عدالت سے رجوع نہیں کرتے۔