سوڈان میں فوج مخالف مظاہرے پر پولیس کی فائرنگ 4 ہلاک اور 200 زخمی
اکتوبر سے تاحال فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں پر طاقت کے استعمال سے اب تک 52 افراد ہلاک ہوچکے ہیں
سوڈان میں فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے احتجاج پر سیکیورٹی فورسز نے براہ راست فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 4 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ام درمان شہر میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فوجی حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوئی فائرنگ کی تاہم مظاہرین ڈٹے رہے جس پر پولیس اور فوج نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کردی۔
مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 6 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں اعلیٰ ترین جنرل عبدالفتح البرہان نے حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی اور خود اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جس کے خلاف مظاہروں میں اب تک 52 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کے دارالحکومت خرطوم اور ام درمان شہر میں فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فوجی حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوئی فائرنگ کی تاہم مظاہرین ڈٹے رہے جس پر پولیس اور فوج نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کردی۔
مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 6 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس اکتوبر میں اعلیٰ ترین جنرل عبدالفتح البرہان نے حکومت کا تختہ الٹ کر ملک میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی اور خود اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جس کے خلاف مظاہروں میں اب تک 52 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔