رانا شمیم کیس میں ملزم صحافی کی عدالتی حکمنامے میں ترمیم کی درخواست
انصار عباسی کی متفرق درخواست میں ایک پیراگراف حذف کرنے کی استدعا
WASHINGTON:
رانا شمیم توہین عدالت کیس میں خبر دینے والے صحافی انصار عباسی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے گزشتہ سماعت کے حکمنامے میں ترمیم کی درخواست کر دی۔
انصار عباسی نے اپنی متفرق درخواست میں حکم نامے کا ایک پیراگراف حذف کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ حکمنامے کے مطابق ہم سے پوچھا گیا کیا عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہونے کیلئے غلط حقائق پر مبنی بیان حلفی رپورٹ کریں گے، حکمنامے کے مطابق ہم نے کہا مفاد عامہ میں ہم رپورٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بیان حلفی کیس؛ رانا شمیم اور صحافی بادی النظر میں توہین عدالت کے مرتکب قرار
درخواست گزار انصار عباسی نے کہا کہ یہ پیراگراف کلرکی غلطی یا میری ناقص کمیونیکشن کانتیجہ ہے، میں نے کبھی ایسا نہیں کہا نہ ہی کہوں گا، میں نے تو صرف بیان حلفی کا موجود ہونا رپورٹ کیا، سچا ہے یا جھوٹا یہ نہیں جانتا تھا۔
انصار عباسی نے کہا کہ میرا خبر دیتے ہوئے یہ دعویٰ نہیں تھا کہ بیان حلفی کا متن سچا ہے ، میں نے عدالت یا کسی جج پر سوالات اٹھانے کا سوچا تک نہیں، میں نے کسی زیر التوا کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی، خبر اچھی نیت سے کی تھی کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی۔
رانا شمیم توہین عدالت کیس میں خبر دینے والے صحافی انصار عباسی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے گزشتہ سماعت کے حکمنامے میں ترمیم کی درخواست کر دی۔
انصار عباسی نے اپنی متفرق درخواست میں حکم نامے کا ایک پیراگراف حذف کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ حکمنامے کے مطابق ہم سے پوچھا گیا کیا عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہونے کیلئے غلط حقائق پر مبنی بیان حلفی رپورٹ کریں گے، حکمنامے کے مطابق ہم نے کہا مفاد عامہ میں ہم رپورٹ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بیان حلفی کیس؛ رانا شمیم اور صحافی بادی النظر میں توہین عدالت کے مرتکب قرار
درخواست گزار انصار عباسی نے کہا کہ یہ پیراگراف کلرکی غلطی یا میری ناقص کمیونیکشن کانتیجہ ہے، میں نے کبھی ایسا نہیں کہا نہ ہی کہوں گا، میں نے تو صرف بیان حلفی کا موجود ہونا رپورٹ کیا، سچا ہے یا جھوٹا یہ نہیں جانتا تھا۔
انصار عباسی نے کہا کہ میرا خبر دیتے ہوئے یہ دعویٰ نہیں تھا کہ بیان حلفی کا متن سچا ہے ، میں نے عدالت یا کسی جج پر سوالات اٹھانے کا سوچا تک نہیں، میں نے کسی زیر التوا کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی، خبر اچھی نیت سے کی تھی کوئی بدنیتی شامل نہیں تھی۔