پری زاد سے متاثر ہونیوالے حقیقی زندگی کے پری زاد کی سوشل میڈیا پردھوم

لاہور کا ایک نوجوان پری زاد سے اس قدر متاثر ہوا کہ اصل زندگی میں بھی بالکل اسی کی طرح روپ دھار لیا

پری زاد ایک سانولے رنگت والے نوجوان کی کہانی ہے جو کامیاب بزنس مین بن جاتا ہے، فوٹوسوشل میڈیا

لاہور:
پاکستانی نجی چینل کے مقبول ڈرامے ''پری زاد'' سے متاثر ہوکر اس کی طرح روپ دھارنے والے حقیقی زندگی کے پری زاد نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی ہے۔

پاکستانی نجی چینل پر نشر ہونے والے ڈرامے ''پری زاد'' نے آج کل بہت زیادہ دھوم مچائی ہوئی ہے۔ لوگ خاص طور پر نوجوان اس ڈرامے اور ڈرامے کے مرکزی کردار پری زاد سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔

اس ڈرامے میں پری زاد کا مرکزی کردار احمد علی اکبر نے نبھایا ہے۔ انہوں نے اس کردار کے لیے اپنی ظاہری شخصیت کو بھی تبدیل کیا ہے۔ پری زاد ایک سانولے رنگت والے نوجوان کی کہانی ہے جو اپنی وفاداری، ایمانداری اورخود داری کی وجہ سے ورکشاپ میں کام کرنے والے معمولی انسان سے ایک بہت امیر بزنس مین بن جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیروز خان کا ڈرامے ''خدا اور محبت'' سے متاثر نوجوان سے متعلق بیان



اس ڈرامے کو معروف مصنف ہاشم ندیم نے تحریر کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر جہاں اس ڈرامے کی کہانی کو سراہا جارہا ہے وہیں ڈرامے کے مرکزی اداکار احمد علی اکبر کی اداکاری کی بھی بہت تعریف کی جارہی ہے۔


یہاں تک کہ لاہور کا ایک نوجوان پری زاد سے اس قدر متاثر ہوا کہ اصل زندگی میں بھی بالکل اسی کی طرح روپ دھار لیا۔ اس نوجوان کا نام علی مغل ہے اور سوشل میڈیا پر یہ نوجوان پری زاد کے انداز میں ویڈیوز بناکر شیئر کرتا ہے۔



حال ہی میں ایک انٹرویو میں جب علی مغل سے پری زاد کے کردار کو حقیقی زندگی میں اپنانے کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ وہ پری زاد سے بے حد متاثر ہے اسی لیے اس نے حقیقی زندگی میں پری زاد کے کردار میں خود کو ڈھال لیا ہے۔

اس نے مزید کہا کہ ابتدا میں اسے پری زاد کے بارے میں علم نہیں تھا لیکن جب اس کے دوستوں نے اس سے کہا کہ میں پری زاد میں ملتا ہوں تو میں نے ڈراما دیکھنا شروع کیا اور خود کو مکمل طور پر پری زاد کے روپ میں ڈھال لیا۔ نوجوان علی مغل نے بتایا کہ اگر اسے موقع ملے تو وہ ''پری زاد'' سے ضرور ملنا چاہے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈراما سیریل ''خدا اور محبت سیزن 3'' کے کردار فرہاد سے متاثر ہوکر ایک شخص حقیقی زندگی میں فرہاد کا روپ ڈھال کر محبت میں ناکامی کے بعد مزار پر جا بیٹھا تھا۔

Load Next Story