گزشتہ 65 سال سے نہ حل ہونے والے مسئلہ کشمیر کے لئے ثالثی بہتر ہوگی، وزیر اعظم نوازشریف فوٹو: فائل
وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ طالبان سے معاملات آگے بڑھنے کی امید ہے تاہم اس دوران مذاکرات سبوتاژ کرنے والوں کو بھی دیکھ رہے ہیں۔
دورہ ترکی کے دوران دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر کے صاحبزادے احمد گل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کو فوج کی حمایت حاصل ہے، مذاکرات سے پہلے دہشتگردی کی کارروائیاں بند ہونی چاہیں، ہم بھی طالبان کی جانب سے خوشخبری سننا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ پاک سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینا پالیسی ہے، لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعات کی روک تھام کے لئے بھارت اور پاکستان کو مل بیٹھ کر میکنزم بنانا ہوگا اور گزشتہ 65 سال سے نہ حل ہونے والے مسئلہ کشمیر کے لئے ثالثی بہتر ہوگی۔
اس سے قبل ترک صدر کے صاحبزادے سے ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ سے متعلق امور پر غورکیا گیا اور نجی شعبوں میں ترک سرمایہ کاری بڑھانے سے متعلق امور پر بھی بات کی گئی۔