پیداوار اینڈنگ اسٹاکس میں مزید کمی کی رپورٹس پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں اضافہ

نیویارک کاٹن ایکس چینج میں قیمتیں 6ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئیں، اسپاٹ ریٹ 7ہزار روپے فی من ہوگئے


Business Reporter February 13, 2014
نیویارک کاٹن ایکس چینج میں قیمتیں 6ماہ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئیں، اسپاٹ ریٹ 7ہزار روپے فی من ہوگئے۔ فوٹو: فائل

پاکستان سمیت دنیا بھر میں مالی سال 2013-14 کے دوران کپاس کی پیداوار اوراینڈنگ اسٹاکس ابتدائی تخمینوں کی نسبت مزید کم ہونے کے حوالے امریکی زرعی ادارے (یو ایس ڈی اے) کی تازہ ترین رپورٹس نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا سبب بن گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل چین اور بھارت میں بھی کپاس کی پیداوارتخمینوں سے کم ہونے کی رپورٹس جاری ہوئی تھیں اور ان عوامل کے سبب نیویارک کاٹن ایکس چینج میں روئی کی قیمت 6ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جبکہ کراچی کاٹن ایکس چینج میں بھی فی من روئی کی اسپاٹ قیمت مزید100روپے کے اضافے سے 7ہزار روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ یو ایس ڈی اے کی جانب سے جاری ہونیوالی رپورٹ میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2013-14 کے دوران دنیا بھر میں کپاس کی پیداوار 116.67ملین بیلز (480کلو) متوقع ہے جوپہلے سے لگائے جانے والے تخمینوں کے مقابلے میں 11لاکھ 40ہزار بیلز کم ہیں جبکہ اینڈنگ اسٹاکس کا تخمینہ 96.47ملین بیلز لگایا گیا ہے جو پہلے تخمینوں کے مقابلے میں تقریباً ساڑھے 11لاکھ بیلز کم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2013-14 کے دوران چین میں کپاس کی پیداوارابتدائی تخمینوں کی نسبت 10لاکھ گانٹھ،آسٹریلیا میں 4لاکھ گانٹھ جبکہ پاکستان میں2لاکھ گانٹھ مزید کم ہونے کا امکان ہے۔

چین کی جانب سے جاری ہونیوالی تازہ ترین کاٹن بیلنس شیٹ کے مطابق چین میں مالی سال2013-14 کے دوران کپاس کی پیداوارابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں 16لاکھ 81ہزار بیلز (480کلو گرام) مزید کم ہو کر 3کروڑ 8لاکھ گانٹھ، روئی کی درآمدات 2لاکھ گانٹھوں کے اضافے سے 1کروڑ 29لاکھ 88ہزارگانٹھ رہے گی۔ اسی طرح روئی کی کھپت 6لاکھ3 ہزار 500 گانٹھوں کی کمی سے 3کروڑ 53لاکھ 65ہزار گانٹھ جبکہ اینڈنگ اسٹاکس 14لاکھ 64ہزارگانٹھوں کی مزید کمی سے 5کروڑ 63لاکھ گانٹھ رہنے کا امکان ہے جبکہ کاٹن ایسوسی ایشن آف انڈیا کی جانب سے جاری ہونیوالے اعدادوشمار کے مطابق 2013-14 کے دوران بھارت میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ابتدائی تخمینوں کے مقابلے میں 2لاکھ بیلز (170کلو گرام) مزید کم ہو کر 3کروڑ 74لاکھ بیلز پیدا ہونے کا امکان ہے۔احسان الحق نے بتایا کہ بھارت، آسٹریلیا اور پاکستان میں کپاس کی پیداوار پہلے تخمینوں کے مقابلے میں کم ہونے کی وجہ موسمی اثرات جبکہ چین میں کپاس کی کاشت ہدف سے کم ہونے کے باعث کپاس کی پیداوار میں کمی کی وجوہات بتائی جا رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بدھ کی صبح تک نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں روئی کی قیمتیں 88.67سینٹ فی پائونڈ،چین میں 20ہزار 20یوآن فی ٹن جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 7ہزار روپے فی من تک پہنچ گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں