کراچی یونیورسٹی کی طالبات کی ویڈیو بناکر ہراساں کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
ملزمان نے 7 جوڑوں کو ویڈیو بنا کر بلیک میل کیا، ایف آئی اے
RAWALPINDI:
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے کراچی یونیورسٹی میں کارروائی کر کے طالبات کو ہراساں کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹرعمران ریاض نے بتایا کہ سائبر اسٹروم آپریشن کے تحت کراچی یونیورسٹی میں طالبہ کی شکایت پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔
متاثرہ طالبہ نے ایف آئی اے کو شکایت درج کرائی تھی کہ ملزمان نے ساتھی طالب علم کے ساتھ گاڑی میں موجودگی کے وقت ویڈیو بنائی اور رقم ادا نہ کرنے پر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم کے مطابق کارروائی کے نتیجے میں بلیک میلنگ، ہراساں کرنے، بھتہ خوری اور فحش مواد شیئر کرنے میں ملوث 02 بلیک ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت فضل داد اور عدنان علی کے ناموں سے ہوئی جن میں سے ایک جامعہ کی حدود میں رکشہ چلاتا جبکہ دوسرا یونیورسٹی پروفیسر کا ڈرائیور ہے۔
مزید پڑھیں: سائبر کرائم نے خواتین کو بلیک میل کرنے والے عادی مجرم کو گرفتار کرلیا
ایف آئی اے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے مطابق ملزمان مرد و خواتین کی چھپ کر ویڈیوز بناتے اور پھر انہیں بلیک میل کر کے بھاری رقم حاصل کرتے تھے۔
ایف آئی اے نے ملزمان کے قبضے سے ڈیجیٹل آلات برآمد کر کے اُسے فرانزک تجزیے کے لیے بھیجا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے جامعہ کراچی میں کم از کم 7 طالب علموں کو ہراساں کر کے بلیک میل کیا۔
ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کیا اور شبہ ظاہر کیا ہے کہ یونیورسٹی کے ملازم بھی اس کام میں ملوث ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 4 برسوں کے دوران سائبر کرائمز میں بھی 12 گنا اضافہ
سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے بتایا کہ دیگر 6 جوڑوں نے سامنے آنے سے انکار کردیا، جس کی وجہ سے اُن کی شناخت کو مخفی رکھا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے کراچی یونیورسٹی میں کارروائی کر کے طالبات کو ہراساں کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹرعمران ریاض نے بتایا کہ سائبر اسٹروم آپریشن کے تحت کراچی یونیورسٹی میں طالبہ کی شکایت پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔
متاثرہ طالبہ نے ایف آئی اے کو شکایت درج کرائی تھی کہ ملزمان نے ساتھی طالب علم کے ساتھ گاڑی میں موجودگی کے وقت ویڈیو بنائی اور رقم ادا نہ کرنے پر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم کے مطابق کارروائی کے نتیجے میں بلیک میلنگ، ہراساں کرنے، بھتہ خوری اور فحش مواد شیئر کرنے میں ملوث 02 بلیک ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن کی شناخت فضل داد اور عدنان علی کے ناموں سے ہوئی جن میں سے ایک جامعہ کی حدود میں رکشہ چلاتا جبکہ دوسرا یونیورسٹی پروفیسر کا ڈرائیور ہے۔
مزید پڑھیں: سائبر کرائم نے خواتین کو بلیک میل کرنے والے عادی مجرم کو گرفتار کرلیا
ایف آئی اے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے مطابق ملزمان مرد و خواتین کی چھپ کر ویڈیوز بناتے اور پھر انہیں بلیک میل کر کے بھاری رقم حاصل کرتے تھے۔
ایف آئی اے نے ملزمان کے قبضے سے ڈیجیٹل آلات برآمد کر کے اُسے فرانزک تجزیے کے لیے بھیجا، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان نے جامعہ کراچی میں کم از کم 7 طالب علموں کو ہراساں کر کے بلیک میل کیا۔
ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کیا اور شبہ ظاہر کیا ہے کہ یونیورسٹی کے ملازم بھی اس کام میں ملوث ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 4 برسوں کے دوران سائبر کرائمز میں بھی 12 گنا اضافہ
سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے بتایا کہ دیگر 6 جوڑوں نے سامنے آنے سے انکار کردیا، جس کی وجہ سے اُن کی شناخت کو مخفی رکھا گیا ہے۔