کاریں خریدنے کے رجحان میں اضافہ نوجوانوں کی بڑی تعداد آٹو مکینک بننے لگی
شہر میں روزانہ30 نئی کاریں سڑکوں پر آتی ہیں،دکانوں کی تعداد 3 ہزار ہوگئی ہے،کاریگرمحمد نثارکی ایکسپریس سروے میں گفتگو
کراچی کے شہریوں خصوصاً نوجوان اور خواتین میں نئے ماڈل کی کاریں خریدنے کے رجحان میں اضافے کے باعث کار مکینک کے پیشے پر اس کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں اور اس کام کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے۔
گاڑیوں کے مکینکوں کے پاس کام کے رش کے باعث انھوں نے اپنے معاوضے میں50 فیصد اضافہ کردیا،نوجوانوں کی بڑی تعداد آٹو مکینک کے مختلف کورسز کرنے کے بعد اس پیشے سے وابستہ ہور ہی ہے جبکہ بڑی تعداد مختلف ممالک میں اس شعبے میں روزگار حاصل کرنے کیلیے بیرون ملک جا رہی ہے، ایکسپریس نے گاڑیوں کے مکینک کے حوالے سے ایک سروے کیا، سروے کے دوران 30 سال سے اس پیشے سے وابستہ ماہر کاریگر محمد نثار نے بتایا کہ کراچی میں مختلف مالیاتی اداروں کی جانب سے قسطوں پر نئے ماڈلز کی کاریں اور دیگر گاڑیاں فراہم کرنے کے باعث نوجوانوں اور خواتین میں نئی گاڑیاں لینے کے رجحان میں اضافہ ہو ا ہے، شہر میں روزانہ کی بنیاد پر 30 کاریں سڑکوں پر آتی ہیں، انھوں نے بتایا کہ کاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کار اور چھوٹی گاڑیوں کے مکینک کے پیشے میں وسعت آتی جا رہی ہے اور اس پیشے سے وابستہ کاریگرں کے دکانوں کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
کراچی میں اس وقت کار اور چھوٹی گاڑیوں کے مکینکوں کی تعداد 3 ہزار اور ہیلپروں(مددگاروں) کی تعداد تقریباً 2500 سے زائد ہے، کار مکینکوں کی بڑی تعداد طارق روڈ، بہادر آباد، ڈیفنس، کلفٹن، کورنگی، لانڈھی، ملیر، سبزی منڈی، جمشید روڈ، جیل چورنگی، لیاقت آباد، ناظم آباد، نیو کراچی، گولیمار، پٹیل پاڑہ، رنچھورلائن، پلازہ مارکیٹ، کھارادر اور دیگر علاقوں میں واقع ہے، انھوں نے بتایا کہ اس پیشے سے40 فیصد اردو بولنے والے افراد، 30 فیصد سرائیکی اور 30 فیصد دیگر قوموں کے لوگ وابستہ ہیں، اس پیشے میں استاد شاگردی کے ساتھ نسل در نسل کام منتقل ہونے کا رجحان ہے، انھوں نے بتایا کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد آٹو مکینک کا کورس کرکے عملی تربیت حاصل کرنے کیلیے ہمارے پاس آتی ہے اور2 سے 3 سال ہمارے پاس کام کرکے گاڑیوں کی مرمت کی صنعت سے وابستہ ہو جاتی ہے، بیشتر نوجوان اس شعبے سے وابستہ ہو کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔
گاڑیوں کے مکینکوں کے پاس کام کے رش کے باعث انھوں نے اپنے معاوضے میں50 فیصد اضافہ کردیا،نوجوانوں کی بڑی تعداد آٹو مکینک کے مختلف کورسز کرنے کے بعد اس پیشے سے وابستہ ہور ہی ہے جبکہ بڑی تعداد مختلف ممالک میں اس شعبے میں روزگار حاصل کرنے کیلیے بیرون ملک جا رہی ہے، ایکسپریس نے گاڑیوں کے مکینک کے حوالے سے ایک سروے کیا، سروے کے دوران 30 سال سے اس پیشے سے وابستہ ماہر کاریگر محمد نثار نے بتایا کہ کراچی میں مختلف مالیاتی اداروں کی جانب سے قسطوں پر نئے ماڈلز کی کاریں اور دیگر گاڑیاں فراہم کرنے کے باعث نوجوانوں اور خواتین میں نئی گاڑیاں لینے کے رجحان میں اضافہ ہو ا ہے، شہر میں روزانہ کی بنیاد پر 30 کاریں سڑکوں پر آتی ہیں، انھوں نے بتایا کہ کاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کار اور چھوٹی گاڑیوں کے مکینک کے پیشے میں وسعت آتی جا رہی ہے اور اس پیشے سے وابستہ کاریگرں کے دکانوں کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
کراچی میں اس وقت کار اور چھوٹی گاڑیوں کے مکینکوں کی تعداد 3 ہزار اور ہیلپروں(مددگاروں) کی تعداد تقریباً 2500 سے زائد ہے، کار مکینکوں کی بڑی تعداد طارق روڈ، بہادر آباد، ڈیفنس، کلفٹن، کورنگی، لانڈھی، ملیر، سبزی منڈی، جمشید روڈ، جیل چورنگی، لیاقت آباد، ناظم آباد، نیو کراچی، گولیمار، پٹیل پاڑہ، رنچھورلائن، پلازہ مارکیٹ، کھارادر اور دیگر علاقوں میں واقع ہے، انھوں نے بتایا کہ اس پیشے سے40 فیصد اردو بولنے والے افراد، 30 فیصد سرائیکی اور 30 فیصد دیگر قوموں کے لوگ وابستہ ہیں، اس پیشے میں استاد شاگردی کے ساتھ نسل در نسل کام منتقل ہونے کا رجحان ہے، انھوں نے بتایا کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد آٹو مکینک کا کورس کرکے عملی تربیت حاصل کرنے کیلیے ہمارے پاس آتی ہے اور2 سے 3 سال ہمارے پاس کام کرکے گاڑیوں کی مرمت کی صنعت سے وابستہ ہو جاتی ہے، بیشتر نوجوان اس شعبے سے وابستہ ہو کر بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔