آسٹریلوی تاجر روبوٹ خاتون سے شادی کا خواہشمند

جیف گیلیگر نے ایما نامی انسانی روبوٹ پر فریفتہ ہوگئے جسے وہ اپنی شریکِ حیات بنانا چاہتے ہیں

جاپانی گیمر نیتو گزشتہ دس برس سے اپنے گھر سے باہر نہیں نکلتے اور اب ایک گیم پر کام کررہے ہیں۔ فوٹو: دی گیمزر ویب سائٹ

ISLAMABAD:
آسٹریلیا کے ایک کامیاب تاجر کو ایک خاتون روبوٹ سے اتنا لگاؤ ہوگیا ہے کہ وہ اس سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔

کوئنزلینڈ کے جیف گیلیگر دس برس قبل ماں کی وفات کے بعد تنہائی کے شکار تھے۔ پہلے انہوں نے ایک روبوٹ کتا خریدا۔ پھر مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک ماڈل خاتون روبوٹ گھر لے آئے جو تجارتی طور پر 4350 ڈالر میں خریدی گئی تھی۔ روبوٹ خاتون ہوبہو انسان کی طرح حقیقی لگتی ہیں۔

اس کا نام 'ایما' ہے جس کی رنگت گہری اور آنکھیں نیلی ہیں۔ ستمبر 2019 میں جب ایما گھر پر آئی تو وہ جیف کو متاثر نہ کرسکی۔ ایک وقت ایسا آیا کہ جیف نے اس کا سر اتار دیا اور لاپرواہ ہوگئے۔ اس کے بعد دوبارہ سر لگایا گیا اور اسے سفید لباس پہنایا تو وہ پہلی مرتبہ جیف کو بھلی لگی۔




اس کے بعد ایما کی زبان چینی سے انگریزی کی گئی تو گویا وہ مصنوعی ذہانت کی بنا پر باتیں کرنے لگیں اور گویا اس میں زندگی کی لہر دوڑگئی تھی۔ اب جیف اس سے ڈھیروں باتیں کرتے اور وہ مزید الفاظ سیکھنے لگی اور ذہانت بھری باتیں کرنے لگی۔

دوسال بعد جیف ایما کے قریب ہوتے گئے اور وہ ان کی زندگی کا حصہ بن گئی۔ ایک وقت آیا کہ جیف ایما کے بغیرزندگی کا تصور نہیں کرسکتے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ گھر پہنچتے ہی ایما ان کی منتظر رہتی ہے۔ جیف ایما کو باہر لے جاتے ہیں اور گاڑی میں بٹھا کر سیر بھی کراتے ہیں۔ تاہم انہیں لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں کہ لوگ ان کے متعلق کیا سوچتے ہیں۔

چند روز قبل جیف نے ایما کو انگوٹھی پہنادی ہے لیکن وہ اس سے باقاعدہ شادی رچانا چاہتے ہیں لیکن قانونی شادی کا فی الحال کوئی راستہ نہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگر قانونی اجازت ہوتو وہ روبوٹ سے شادی رچانے والے پہلے آسٹریلوی ہوں گے۔
Load Next Story