بلڈ پریشر معلوم کرنے کےلیے مختصر اور تیز رفتار آلہ ایجاد
مستقبل میں یہ آلہ بلڈ پریشر کے علاوہ دھڑکنوں کی رفتار اور خون میں آکسیجن کی مقدار بھی معلوم کرسکے گا
امریکی انجینئروں نے ایک ایسا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو اسٹیپلر پن لگانے والی مشین جتنا مختصر ہے اور صرف پانچ سیکنڈ میں بلڈ پریشر معلوم کرسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف مسوری کے ماہرین کی یہ ایجاد پروٹوٹائپ مرحلے پر ہے جسے اب تک 26 افراد پر آزمایا جاچکا ہے۔
آزمائشوں کے دوران اس آلے نے اوپر کا (سسٹولک) بلڈ پریشر 89 فیصد درستگی سے، جبکہ نیچے کا (ڈائیاسٹولک) بلڈ پریشر 63 فیصد درستگی سے معلوم کیا۔
اسے ایجاد کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر تیاری کی صورت میں یہ کارکردگی بہتر بنا کر تقریباً اتنی ہی کر دی جائے گی کہ جتنی مروجہ بلڈ پریشر میٹرز کی ہوتی ہے۔
اس آلے میں دو حساسیے (سینسرز) نصب ہیں جو فلیش لائٹ کی طرح تیز روشنی کے جھماکوں سے رگوں میں خون کی رفتار معلوم کرسکتے ہیں۔
بلڈ پریشر معلوم کرنے کےلیے اس آلے کو کسی کلپ کی طرح انگلی پر چڑھا دیا جاتا ہے۔
اس کے دونوں سینسرز صرف چند ملی سیکنڈ (ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے) کے فرق سے انگلی میں دو الگ الگ مقامات پر خون کی رفتار معلوم کرتے ہیں۔
آلے سے منسلک کمپیوٹر پروگرام، خون کی اسی رفتار کو استعمال کرتے ہوئے بلڈ پریشر معلوم کرلیتا ہے جس میں اسے صرف پانچ سیکنڈ لگتے ہیں۔
یہ طریقہ لگ بھگ وہی ہے جو جدید آکسی میٹرز (خون میں آکسیجن معلوم کرنے والے آلات) میں استعمال کیا جاتا ہے۔
ریسرچ جرنل ''آئی ٹرپل ای ایکسپلور'' کے تازہ شمارے میں یہ آلہ ایجاد کرنے والی ٹیم نے امید ظاہر کی ہے کہ رگوں میں خون کی رفتار معلوم کرکے بلڈ پریشر اور دھڑکنوں کی رفتار کے علاوہ خون میں آکسیجن کی مقدار، جسمانی درجہ حرارت اور سانس لینے کی شرح تک معلوم کی جاسکتی ہیں۔
یعنی مستقبل میں یہ آلہ بلڈ پریشر کے علاوہ بھی انسانی صحت کی کئی کیفیات فوری معلوم کرنے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف مسوری کے ماہرین کی یہ ایجاد پروٹوٹائپ مرحلے پر ہے جسے اب تک 26 افراد پر آزمایا جاچکا ہے۔
آزمائشوں کے دوران اس آلے نے اوپر کا (سسٹولک) بلڈ پریشر 89 فیصد درستگی سے، جبکہ نیچے کا (ڈائیاسٹولک) بلڈ پریشر 63 فیصد درستگی سے معلوم کیا۔
اسے ایجاد کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر تیاری کی صورت میں یہ کارکردگی بہتر بنا کر تقریباً اتنی ہی کر دی جائے گی کہ جتنی مروجہ بلڈ پریشر میٹرز کی ہوتی ہے۔
اس آلے میں دو حساسیے (سینسرز) نصب ہیں جو فلیش لائٹ کی طرح تیز روشنی کے جھماکوں سے رگوں میں خون کی رفتار معلوم کرسکتے ہیں۔
بلڈ پریشر معلوم کرنے کےلیے اس آلے کو کسی کلپ کی طرح انگلی پر چڑھا دیا جاتا ہے۔
اس کے دونوں سینسرز صرف چند ملی سیکنڈ (ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے) کے فرق سے انگلی میں دو الگ الگ مقامات پر خون کی رفتار معلوم کرتے ہیں۔
آلے سے منسلک کمپیوٹر پروگرام، خون کی اسی رفتار کو استعمال کرتے ہوئے بلڈ پریشر معلوم کرلیتا ہے جس میں اسے صرف پانچ سیکنڈ لگتے ہیں۔
یہ طریقہ لگ بھگ وہی ہے جو جدید آکسی میٹرز (خون میں آکسیجن معلوم کرنے والے آلات) میں استعمال کیا جاتا ہے۔
ریسرچ جرنل ''آئی ٹرپل ای ایکسپلور'' کے تازہ شمارے میں یہ آلہ ایجاد کرنے والی ٹیم نے امید ظاہر کی ہے کہ رگوں میں خون کی رفتار معلوم کرکے بلڈ پریشر اور دھڑکنوں کی رفتار کے علاوہ خون میں آکسیجن کی مقدار، جسمانی درجہ حرارت اور سانس لینے کی شرح تک معلوم کی جاسکتی ہیں۔
یعنی مستقبل میں یہ آلہ بلڈ پریشر کے علاوہ بھی انسانی صحت کی کئی کیفیات فوری معلوم کرنے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔