2014 کے بعد 2021 میں سب سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے
2021فلسطینیوں کیلئے 2014 کے بعد سب سے خونی سال رہا، رپورٹ
لاہور:
انسانی حقوق کی اسرائیلی تنظیم کے مطابق 2021 میں اسرائیل کے ہاتھوں 313 فلسطینی شہید ہوئے جن میں بڑی تعداد بچوں کی بھی شامل ہے۔
بتسیلم نامی انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2021 فلسطینیوں کیلئے خونی سال رہا جس میں 71 بچوں سمیت 313 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔
بتسیلم کی رپورٹ کے مطابق 2014 کے بعد فلسطینیوں کیلئے سب سے ہلاکت خیز سال 2021 رہا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے "مہلک، غیر اخلاقی اور کھلے عام فائرنگ کی پالیسی" نے کئی بچوں کی بھی زندگیاں چھین لیں۔ سب سے زیادہ شہادتیں مئی 2021 میں حماس کے ساتھ ہونے والی جنگ کے دوران ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں :پاکستانی جوہری پروگرام میں مدد دینے والی کمپنیوں پر اسرائیلی بم حملوں کا انکشاف
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 2021 میں مشرقی بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں سینکڑوں رہائشی مکانات کو بھی مسمار کیا جس سے 463 بچوں سمیت 895 فلسطینی بے گھر ہوگئے۔ یاد رہے اس سال فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری پانچ سال کی بلند ترین سطح پر رہی ہے۔
عمارتوں کے اجازت نامے نہ ہونے پر اسرائیل فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرتا رہتا ہے، جبکہ فلسطینیوں کے پاس چاہے ان کی اپنی زمین ہی کیوں نہ ہو ، اجازت نامے حاصل کرنا تقریباً ناممکن بنا دیا گیا ہے، جس کے باعث فلسطنیوں کے پاس بغیر اجازت ناموں کے تعمیرات کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچتا۔
انسانی حقوق کی اسرائیلی تنظیم کے مطابق 2021 میں اسرائیل کے ہاتھوں 313 فلسطینی شہید ہوئے جن میں بڑی تعداد بچوں کی بھی شامل ہے۔
بتسیلم نامی انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2021 فلسطینیوں کیلئے خونی سال رہا جس میں 71 بچوں سمیت 313 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔
بتسیلم کی رپورٹ کے مطابق 2014 کے بعد فلسطینیوں کیلئے سب سے ہلاکت خیز سال 2021 رہا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے "مہلک، غیر اخلاقی اور کھلے عام فائرنگ کی پالیسی" نے کئی بچوں کی بھی زندگیاں چھین لیں۔ سب سے زیادہ شہادتیں مئی 2021 میں حماس کے ساتھ ہونے والی جنگ کے دوران ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں :پاکستانی جوہری پروگرام میں مدد دینے والی کمپنیوں پر اسرائیلی بم حملوں کا انکشاف
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 2021 میں مشرقی بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں سینکڑوں رہائشی مکانات کو بھی مسمار کیا جس سے 463 بچوں سمیت 895 فلسطینی بے گھر ہوگئے۔ یاد رہے اس سال فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری پانچ سال کی بلند ترین سطح پر رہی ہے۔
عمارتوں کے اجازت نامے نہ ہونے پر اسرائیل فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرتا رہتا ہے، جبکہ فلسطینیوں کے پاس چاہے ان کی اپنی زمین ہی کیوں نہ ہو ، اجازت نامے حاصل کرنا تقریباً ناممکن بنا دیا گیا ہے، جس کے باعث فلسطنیوں کے پاس بغیر اجازت ناموں کے تعمیرات کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچتا۔