آرکٹک میں نیلی روشنی خارج کرنے والی برف دریافت

سائنسدانوں نے روسی آرکٹک خطے میں خوشگوار نیلی رنگ کی دمکتی ہوئی برف کا مشاہدہ کیا ہے

سمندری حشرات سیپوپوڈز برف میں دبےہوتے ہیں اور جونہی ان پر قدم پڑتے ہیں وہ نیلی روشنی خارج کرنے لگتے ہیں۔ فوٹو: بشکریہ اوڈٹی سینٹرل

لاہور:
گزشتہ ماہ روسی سائنسدانوں نے ان کے ملک میں واقع آرکٹک خطے کے برف میں نیلی روشنی دمکتی دیکھی ہیں جن پر زمین میں دبی نیلی ایل ای ڈی کا گمان ہوتا ہے۔

روسی آرکٹک کے بلند ترین مقام ، وائٹ سی کوسٹ میں جب روسی حیاتیات داں ویرا ایمیلیانینکو نے رات کو چہل قدمی کرتے ہوئے برف میں دمکتی خوبصورت روشنی کا مشاہدہ کیا اور حیران رہ گئیں جو کرسمس روشنیوں کی طرح تھیں۔ چلتے ہوئے انہوں نے محسوس کیا کہ آگے بڑھنے پر روشنی کی لکیر کھنچتی چلی جاتی ہے۔ اس طرح ان کے ساتھ چلنے والے قدموں کے نشانات بھی تیزی سے نیلی روشنی خارج کررہے تھے۔




اس کےبعد وہ اپنے تحقیقی اسٹیشن پہنچیں اور فوٹوگرافر کو ساتھ لیا اور دو گھنٹے تک اس عجیب روشنی بھرے برف کی تصاویر لی گئیں۔ اگلی صبح ویرا نے اسی مقام سےبرف جمع کی اور انہیں تحقیقی ڈش میں گھلایا تو اندر سیپوپوڈز نظر آئے جو سمندر میں موجود ننھے منے جانور ہوتے ہیں۔ جب انہیں سوئی سے ہلایا گیا تو انہوں نے مدھم نیلی روشنی خارج کی اور معلوم ہوا کہ جب جب ان پر قدم پڑتے ہیں وہ برف میں بھی دمکنے لگتے ہیں۔



سپوپوڈز کو سمندر کے چمکتے کیڑے بھی کہا جاتا ہے تو عام طور پر100 میٹر گہرے سمندروں میں پائے جاتے ہیں۔ لیکن برف میں وہ قدرے اوپر آگئے اور بوجھ پر پڑنے پر دمکنے لگتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ 80 برسوں سے سائنسداں یہاں آرہے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی اس طرح کی برفیلی روشنی نہیں دیکھی تھی۔
Load Next Story