عراق میں امریکی فضائی اڈے پر ڈرون اور راکٹس حملے

ڈرونز پر ’قائد قاسم سلیمانی کا انتقام‘ لکھا ہوا تھا جو دو سال قبل امریکی حملے میں ہلاک ہو گئے تھے


ویب ڈیسک January 08, 2022
امریکی اڈے پر 2 ڈرونز اور 4 راکٹس داغے گئے، فوٹو: فائل

عراق کے دارالحکومت میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متصل امریکی فوجی اڈے پر دو ایسے ڈرونز داغے گئے جن پر 'قائد قاسم سلیمانی کا انتقام' لکھا ہوا تھا جب کہ 4 راکٹس بھی مارے گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بغداد کے عالمی ہوائی اڈے پر امریکی فوجیوں کے زیر استعمال حصے میں دو ڈرونز اور 4 راکٹس سے حملہ کیا گیا جس کے بعد سائرن کی آوازیں گونجنے لگیں اور جوابی کارروائی کے لیے اتحادی فواج کے ہیلی کاپٹرز نے فضا میں گشت شروع کردیا۔

ڈرونز اور راکٹ حملے سے امریکی فوجی اڈے کی عمارت کو معمولی نقصان پہنچا۔ حملے کے وقت درجنوں امریکی فوجی اہلکار موجود تھے تاہم کوئی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ڈرونز پر ''قائد قاسم سلیمانی کا انتقام'' لکھا ہوا تھا۔

دوسری جانب اس حملے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایران کے حمایت یافتہ مسلح تنظیم "ابابیل بریگیڈز" کے جنگجوؤں کو امریکی اڈے پر ڈرون حملے کی تیاری کرتے دکھایا گیا ہے جب کہ وہ آپس میں گفتگو کے دوران حملے کو قاسم سلیمانی کا انتقام قرار دے رہے تھے۔

عراقی میڈیا کے مطابق ڈرونز کو جوابی کارروائی میں دفاع نظام نے مار گرایا تاہم 4 راکٹس امریکی فوجی اڈے کے احاطے میں گرے جس سے معمولی نقصان ہوا ہے۔

ایران کی حمایت یافتہ تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈرونز اور راکٹس حملے پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور پاپولر موبیلائزیشن فورسز کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے امریکی حملے میں قتل کی دوسری برسی کے موقع پر انتقاماً کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔