جرمنی میں ’خوفناک‘ نظر آنے کیلئے نوجوان نے ہزاروں ڈالر خرچ کردیے
انسٹاگرام پر جرمنی سے تعلق رکھنے والے نوجوان ’بلیک ڈپریشن‘ کے نام سے مشہور ہے
RAWALPINDI:
دنیا میں عمومی طور پر انسان اپنی ظاہری شخصیت کے نکھار کے لیے کئی جتن کرتا ہے لیکن جرمنی کے ایک شخص نے 'خوفناک' نظر آنے کے لیے ہزاروں ڈالر خرچ کردیے ہیں۔
انسٹاگرام پر وہ بلیک ڈپریشن کے نام سے مشہور ہیں اور اور خوفناک دکھنے کے لیے اب تک 17 ہزار ڈالر خرچ کرچکے ہیں۔
انہوں نے خود کو 'انسانی پزلز' میں تبدیل کرنے کے لیے کئی برس صرف کردیے ہیں۔
اور یہ صرف جسم کے ٹیٹو نہیں ہے۔
بلیک ڈپریشن نے اپنے دانتوں کی دونوں قطاروں کو ٹائٹینیم میں ڈھانپنے کے ساتھ اپنی آنکھوں اور چہرے پر بھی سیاہی لگائی ہے۔
28 سالہ نوجوان نے سرجری کے ذریعے اپنے کان کے کارٹلیج کے ٹکڑوں کو ہٹانے کا بھی انتخاب کیا ہے جبکہ اس کے نتھنے چھیدے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 20 سال کی عمر میں جسمانی تبدیلی شروع کی تھی، میرا پہلا طریقہ میری زبان کو الگ کرنا تھا۔
بلیک ڈپریشن نے کہا کہ پھر میرے آدھے آدھے (بیرونی کان کا دکھائی دینے والا حصہ) دونوں طرف سے کاٹ دیا گیا تھا۔
دنیا میں عمومی طور پر انسان اپنی ظاہری شخصیت کے نکھار کے لیے کئی جتن کرتا ہے لیکن جرمنی کے ایک شخص نے 'خوفناک' نظر آنے کے لیے ہزاروں ڈالر خرچ کردیے ہیں۔
انسٹاگرام پر وہ بلیک ڈپریشن کے نام سے مشہور ہیں اور اور خوفناک دکھنے کے لیے اب تک 17 ہزار ڈالر خرچ کرچکے ہیں۔
انہوں نے خود کو 'انسانی پزلز' میں تبدیل کرنے کے لیے کئی برس صرف کردیے ہیں۔
اور یہ صرف جسم کے ٹیٹو نہیں ہے۔
بلیک ڈپریشن نے اپنے دانتوں کی دونوں قطاروں کو ٹائٹینیم میں ڈھانپنے کے ساتھ اپنی آنکھوں اور چہرے پر بھی سیاہی لگائی ہے۔
28 سالہ نوجوان نے سرجری کے ذریعے اپنے کان کے کارٹلیج کے ٹکڑوں کو ہٹانے کا بھی انتخاب کیا ہے جبکہ اس کے نتھنے چھیدے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 20 سال کی عمر میں جسمانی تبدیلی شروع کی تھی، میرا پہلا طریقہ میری زبان کو الگ کرنا تھا۔
بلیک ڈپریشن نے کہا کہ پھر میرے آدھے آدھے (بیرونی کان کا دکھائی دینے والا حصہ) دونوں طرف سے کاٹ دیا گیا تھا۔