تیگرائی کے پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری میں بچوں سمیت 56 افراد ہلاک
حملے میں 30 افراد زخمی بھی ہوئے، ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں
PESHAWAR:
ایتھوپیا کے شورش زدہ علاقے تیگرائی کے آئی ڈی پیز کے کیمپ پر فضائی بمباری میں 56 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایتھوپیا میں حکومت مخالف علاقے تیگرائی میں اریٹیریا کی سرحد کے نزدیک پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری کی گئی۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ حملہ ایتھوپیا کی فوج کی جانب سے حکومت مخالف مسلح باغیوں کو کچلنے کے لیے کیا تاہم رائٹرز کی جانب سے حملے سے متعلق سوال پر ایتھوپیائی فوج کے ترجمان نے جواب دینے سے گریز کیا۔
ریسکیو تنظیم کے دو امدادی کارکان نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر رائٹرز کے نمائندے کو بتایا کہ فضائی بمباری میں کم از کم 56 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے۔
ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ 7 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ایتھوپیا میں حکومت مخالف گڑھ تیگرائی میں مسلح باغی اور افواج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے۔ حال ہی میں حکومت نے تیگرائی سے تعلق رکھنے والے کئی اپوزیشن رہنماؤں کو رہا کرکے معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
ایتھوپیا کے شورش زدہ علاقے تیگرائی کے آئی ڈی پیز کے کیمپ پر فضائی بمباری میں 56 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایتھوپیا میں حکومت مخالف علاقے تیگرائی میں اریٹیریا کی سرحد کے نزدیک پناہ گزین کیمپ پر فضائی بمباری کی گئی۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ حملہ ایتھوپیا کی فوج کی جانب سے حکومت مخالف مسلح باغیوں کو کچلنے کے لیے کیا تاہم رائٹرز کی جانب سے حملے سے متعلق سوال پر ایتھوپیائی فوج کے ترجمان نے جواب دینے سے گریز کیا۔
ریسکیو تنظیم کے دو امدادی کارکان نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر رائٹرز کے نمائندے کو بتایا کہ فضائی بمباری میں کم از کم 56 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے۔
ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ 7 زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
ایتھوپیا میں حکومت مخالف گڑھ تیگرائی میں مسلح باغی اور افواج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے۔ حال ہی میں حکومت نے تیگرائی سے تعلق رکھنے والے کئی اپوزیشن رہنماؤں کو رہا کرکے معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا عندیہ دیا تھا۔