سندھ حکومت کراچی میں کچھ خرچ کرتی تو شہر کی صورتحال بہتر ہوتی اسد عمر

کورونا وبا کے دوران صرف سندھ میں 66 ارب روپے مستحق افراد میں بانٹے گئے، وفاقی وزیر

انہوں نے کہا کہ سندھ میں مقامی حکومت کو مفلوج کرکے تمام اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھ لیے ہیں—فائل فوٹو

لاہور:
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں مقامی حکومت کو مفلوج کرکے اختیارات اپنے پاس رکھ لیے ہیں، سندھ حکومت اگر کراچی پر کچھ خرچ کرتی تو شہر کی صورتحال بہتر ہوتی۔

کراچی میں امہ چیریٹی انٹرنیشنل کی تقریب میں خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران صرف سندھ میں 66 ارب روپے مستحق افراد میں بانٹے گئے، رقم کا کچھ حصہ اگر کراچی پر خرچ ہوجاتا تو صورتحال بہتر ہوجاتی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے لوگوں کی مدد کے لیے ایک سے زائد پروگرام شروع کیے ہیں۔

مزیدپڑھیں: سندھ کے نئے بلدیاتی ایکٹ کے خلاف قانون اور عدلیہ کا سہارا لیں گے، اسد عمر

اسد عمرکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ایمانداری سے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں، پاکستان ان ممالک میں شمار کیا جاتا ہے جہاں لوگ اپنے ساتھ رہنے والے لوگوں کی مدد کرتے ہیں،کراچی کا شمار بھی ایسے ہی شہروں میں ہوتا ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ 10 جنوری کو گرین لائن کا منصوبہ مکمل طور پر شروع ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں مقامی حکومت کو مفلوج کرکے تمام اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھ لیے ہیں، وفاق کا حاصل کردہ ریونیو دفاع اور وفاقی اداروں میں خرچ ہوجاتا ہے۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ باقی پیسہ صوبوں کے پاس واپس آجاتا ہے، اس پیسے کا کچھ حصہ اگر کراچی پر خرچ ہوجاتا تو شہر کی صورتحال کافی بہتر ہوجاتی۔

ٰیہ بھی پڑھیں: کراچی گرین لائن منصوبے کا آغاز 25 دسمبر سے ہوگا، اسد عمر

اسد عمر نے کہا کہ ایک اجلاس میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ پوچھ رہے ہیں کہ وفاق میرے صوبے میں کیوں کام کررہا ہے؟ نظام نہیں ہے اس لیے ہمیں کام کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھٹو کے بنائے گئے آئین کے مطابق بااختیار مقامی حکومت چاہیے، ہم کراچی کے لیے مزید بھیک نہیں مانگیں گے۔
Load Next Story